قومی خبریں

کانگریس رکن اسمبلی جگنیش میوانی کو آسام پولیس نے کیا گرفتار

گجرات کے وڈگام سے کانگریس رکن اسمبلی جگنیش میوانی کو آسام پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ پولیس انہیں احمد آباد لے گئی ہے جہاں سے گوہاٹی لے جانے کی خبر ہے۔

جگنیش میوانی، تصویر آئی اے این ایس
جگنیش میوانی، تصویر آئی اے این ایس 

کانگریس کے رکن اسمبلی اور دلت رہنما جگنیش میوانی کو آسام پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ جگنیش کو گجرات کے پالن پور سرکٹ ہاؤس سے گرفتار کیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ جگنیش میوانی کو آسام میں درج ایک معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس سب سے پہلے جگنیش میوانی کو احمد آباد لے گئی۔ وہاں سے انہیں آسام لے جایا جا رہا ہے۔ واضح رہے جگنیش گجرات کی وڈگام اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔

Published: undefined

خبروں کے مطابق میوانی کو بدھ کی رات پالن پور سرکٹ ہاؤس سے گرفتار کیا گیا۔ اے بی پی نیوز پوٹل پر شائع خبر کے مطابق میوانی کی ٹیم سے وابستہ ایک کارکن نے بتایا کہ پولیس نے ابھی تک ایف آئی آر کی کاپی شیئر نہیں کی ہے۔ آسام میں ان کے خلاف درج کچھ مقدمات کے بارے میں ہی معلومات دی گئی ہیں۔

Published: undefined

میوانی کو احمد آباد لے جایا گیا ہے، جہاں سے انہیں گوہاٹی لے جانے کی خبر ہے۔ جگنیش میوانی کے حامیوں کے مطابق آسام پولیس کی ٹیم نے انہیں آسام میں درج کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔ جبکہ جگنیش میوانی نے کہا کہ انہیں ان کے ایک ٹوئٹ کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم پولیس نے انہیں کوئی صحیح اطلاع نہیں دی ہے۔ میوانی نے کہا کہ وہ کسی جھوٹی شکایت سے نہیں ڈرتے۔ میوانی نے کہا کہ وہ اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔

Published: undefined

آدھی رات کو کانگریس لیڈر میوانی کی حمایت میں سڑکوں پر ان کے حامی نکل آئے۔ کانگریس کے ریاستی صدر جگدیش ٹھاکور سمیت کانگریس ارکان احمد آباد ایئرپورٹ پہنچے۔ انہوں نے جگنیش کی حمایت میں اور آسام پولیس کے خلاف نعرے لگائے۔

Published: undefined

میوانی کی گرفتاری کے بارے میں جگدیش ٹھاکور نے کہا کہ جگنیش پر آر ایس ایس کے خلاف ٹوئٹ کرنے پر شکایت درج کرائی گئی تھی۔ یہ ایک ایم ایل اے کو دھمکانے کی کوشش ہے۔ ایسی شکایت سے نہ تو جگنیش ڈرتے ہیں اور نہ ہی کانگریس۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی قانونی ٹیم جگنیش کے لیے لڑے گی۔ میوانی کے وکیل پریش واگھیلا نے ایک بیان میں کہا کہ ٹوئٹ معاملے میں شکایت درج ہوئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined