راہل گاندھی / تصویر آئی این سی
پٹنہ: کانگریس نے بدھ کے روز ’اتی پچھڑا نیائے سنکلپ‘ نامی دستاویز جاری کیا، جس کا مقصد ہندوستان کے پسماندہ طبقات، دلت، قبائلی اور اقلیتی طبقات کو سماجی، سیاسی اور اقتصادی طور پر مضبوط بنانا ہے۔ اس موقع پر لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے واضح کیا کہ ریزرویشن میں موجود 50 فیصد کی حد میں توسیع کر کے مستحق طبقات کو مزید حصہ دیا جائے گا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ اس دستاویز کے ذریعے پسماندہ، دلتوں، قبائل اور اقلیتوں کی حقیقی آبادی ظاہر کی جائے گی، تاکہ ملک بھر میں ان کے حقوق کی پہچان ہو۔ انہوں نے زور دیا، ’’آج بھی ان طبقات کو وہ حصہ نہیں ملتا جس کے وہ مستحق ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہو اور ہر شہری کی صحیح نمائندگی ہو۔‘‘
Published: undefined
- پنجایت اور شہری اداروں میں موجودہ 20 فیصد ریزرویشن کو 30 فیصد کیا جائے گا۔
- پسماندہ طبقات پر ہونے والے مظالم کو روکنے کے لیے خصوصی قانون بنایا جائے گا۔
- ریزرویشن کی 50 فیصد حد میں توسیع کی جائے اور اسے آئین کی نویں شیڈول میں شامل کرنے کے لیے قانون بنایا جائے گا۔
- انتہائی پسماندہ طبقات کی فہرست میں ترمیم کی جائے۔ اس کے لیے ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جائے گی تاکہ ہر مستحق کو فائدہ پہنچے۔
- شہری علاقوں میں 3 ڈیسمل اور دیہی علاقوں میں 5 ڈیسمل رہائشی زمین دی جائے گی، جو پسماندہ، دلت، قبائلی اور زمین سے محروم خاندانوں کے لیے مخصوص ہوگی۔
Published: undefined
- یو پی اے حکومت کے ’تعلیمی حق قانون‘ کے تحت نجی اسکولوں میں نصف ریزرویشن پسماندہ، دلت، قبائلی اور اقلیتی بچوں کے لیے ہوگا۔
- سرکاری ٹھیکوں میں 50 فیصد ریزرویشن: 25 کروڑ روپے تک کے سرکاری ٹھیکوں میں مستحق طبقات کو نصف حصہ دیا جائے گا۔
- ریزرویشن کی نگرانی: ایک اعلیٰ اختیارات رکھنے والا اتھارٹی قائم کی جائے گی، جو ریزرویشن کی نگرانی اور عمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔
- ریاستی اسمبلی کی منظوری لازمی: ریزرویشن کی فہرست میں کسی بھی تبدیلی کے لیے قانون ساز اسمبلی کی منظوری ضروری ہوگی۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ اقدامات صرف کانگریس یا کسی پارٹی کا وژن نہیں بلکہ پسماندہ طبقات کا وژن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دس نکات عوام کی رائے، مقامی رہنماؤں، طلبہ اور خواتین کی رائے سے تیار کیے گئے ہیں۔ انہوں نے پچھلے 20 سالوں میں حکومت کی ناکامی پر بھی تنقید کی، خاص طور پر نیٹی ش حکومت پر، جس نے پسماندہ طبقات کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے۔ انہوں نے کہا، ’’20 سالوں کے دوران کیوں نہیں کیا؟ یہ سب وعدے لے کر صرف عوام کو دھوکہ دے رہے تھے۔‘‘
راہل گاندھی نے زور دیا کہ کانگریس کی حکومت میں یہ اقدامات یقینی طور پر نافذ کیے جائیں گے تاکہ ہر شہری کو مناسب حصہ اور احترام ملے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف بہار بلکہ پورے ہندوستان میں پسماندہ، دلت اور اقلیتی طبقات کی فلاح کے لیے ہوں گے۔
Published: undefined
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اقدامات آئین کے اصولوں کے مطابق ہوں گے، جو ہر شہری کو ملک کی ترقی میں برابر کا حصہ دینے پر زور دیتا ہے، چاہے وہ کسی بھی مذہب، ذات یا جنس کا ہو۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی آئین کے خلاف اقدامات کر رہی ہے اور کانگریس کے یہ اقدامات عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے ہیں۔
اس موقع پر سینئر رہنماؤں سمیت مختلف اتحادی جماعتوں کے لیڈرز بھی موجود تھے اور مشترکہ طور پر اس سنکلپ دستاویز کو پیش کیا گیا۔ راہل گاندھی نے اختتام میں کہا کہ یہ صرف ایک وعدہ نہیں بلکہ عوامی آواز کی ضمانت ہے، جسے کانگریس کے اتحادیوں کے ساتھ مل کر نافذ کیا جائے گا۔
Published: undefined