قومی خبریں

کورونا بحران پر کُل جماعتی اجلاس طلب کی جائے، کانگریس کا مطالبہ

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

سوالنئی دہلی: ملک بھر میں کورونا ویکسین کی قلت پر کانگریس نے مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ بدھ کے روز قومی راجدھانی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ حکومت نے کورونا ویکسین کی ترسیل کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا اور وزیر صحت غائب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر کُل جماعتی اجلاس طلب کیا جانا چاہیئے۔ خیال رہے کہ مہاراشٹر سمیت کئی ریاستوں نے شکایت کی ہے کہ ان کا کورونا ویکسین کا اسٹاک ختم ہو رہا ہے اور اس بحران کے پیش نظر کئی ٹیکہ کاری کے مراکز بند ہو سکتے ہیں۔

Published: undefined

پون کھیڑا نے کہا، ’’یہ انتہائی ضروری ہے کہ حکومت سول سوسائٹی اور متعلقین کے ساتھ رابطہ میں رہے اور مستقل طور پر کُل جماعتی اجلاس منعقد کرے، لیکن اس کے برعکس گزشتہ تقریباً ایک مہینے سے وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن غیر فعال نظر آ رہے ہیں اور کوئی کارروائی نہیں ہو رہی۔‘‘

Published: undefined

کھیڑا نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’ویکسین کی منظوری اور ضوابط سے متعلق پروٹوکول پر لاپروائی کی وجہ سے عالمی سطح پر منظور شدہ محفوظ ویکسین کو ہندوستانی بازار میں داخلہ سے روک دیا گیا۔ اس کے نتیجہ میں محدود ٹیکوں پر انحصار بڑھ گیا اور ملک گیر ٹیکہ کاری مہم تاخیر کا شکار ہو رہی ہے۔‘‘

Published: undefined

کانگریس نے مطالبہ کیا کہ دنیا بھر میں استعمال ہو رہے ٹیکوں کو ان کے نتائج کی بنیاد پر ہندوستان میں آنے کی اجازت دینی چاہئے، لیکن حکومت اس جانب توجہ نہیں دے رہی اور وبائی دور میں بروقت آزمائشوں پر زور نہ دے کر مختلف ویکسین تخلیق کاروں کے ہندوستان میں داخلے کو مشکل بنا رہی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے سوال کیا، ’’حکومت نے پہلے سے ویکسین کی ترسیل کے حوالہ سے کوئی موثر منصوبہ کیوں تیار نہیں کیا تاکہ ٹیکوں کی فراہمی کی قلت سے دو چار نہ ہونا پڑے؟‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’حکومت نے بار بار ٹیکہ لگانے میں تذبذب کا مظاہرہ کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ٹیکہ بہت ہی کم لوگوں کو لگایا جا رہا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت نے ہندوستان کے عام شہریوں کو مورد الزام ٹھہرانے کی عادت ڈال لی ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined