
ویڈیو گریب
نئی دہلی: کانگریس پارٹی کے رہنما مانک راؤ ٹھاکرے، ڈاکٹر انجلی ہیمنت نمبالکر اور پربھو ٹوکیا نے اے آئی سی سی ہیڈکوارٹرز میں پریس بریفنگ کے دوران دادرا اور نگر حولی وہ دمن اور دیو میں ہونے والے مقامی انتخابات میں دھاندلی کے سنگین الزامات عائد کیے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے منصوبہ بندی کر کے اپنے مقابلہ کرنے والے امیدواروں کے فارم روک دیے اور پورے انتخابات کو ہائی جیک کر لیا۔
Published: undefined
کانگریس کے مطابق الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزگی 10 سے 17 اکتوبر کے درمیان جمع کروانے کا اعلان کیا تھا لیکن 10 اکتوبر کو کمیشن کی ویب سائٹ پر فارم دستیاب نہیں تھے۔ بعد ازاں 13 اکتوبر کو فارم کے لیے ضروری دستاویزات کی فہرست دی گئی، تاہم اہل امیدوار جب دستاویزات دینے گئے تو بتایا گیا کہ عملہ انتخابی تربیت میں مصروف ہے۔ نتیجتاً بہت سے کانگریس امیدوار فارم جمع کروانے میں ناکام رہے اور جو فارم جمع کروائے گئے، ان کی جانچ پڑتال کے دوران تقریباً 80 فیصد فارم رد کر دیے گئے۔
Published: undefined
مانک راؤ ٹھاکرے نے کہا، ’’بی جے پی نے مقامی انتظامیہ کے تعاون سے انتخابات پر قبضہ کیا اور ہمارے امیدواروں کو حصہ لینے کا موقع ہی نہیں دیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ دادرا اور نگر حویلی وہ دمن اور دیو میں ضلعی صدر نے پہلے ہی اعلان کر دیا تھا کہ انتخاب جیت لیا گیا ہے، جس سے انتخابی دھاندلی کی منصوبہ بندی کا اندازہ ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا، ’’اسکروٹنی کے دوران ضلعی اور میونسپل کمشنروں نے عملے کے تعاون سے کانگریس، شیو سینا اور آزاد امیدواروں کے فارم رد کر دیے، جبکہ بی جے پی کے فارم کو کوئی رکاوٹ نہیں دی گئی۔ یہ پورے دادرا اور نگر حویلی و دمن اور دیو میں آمریت کی مثال ہے اور عوام اس غیر جمہوری عمل سے پریشان ہیں۔‘‘
Published: undefined
کانگریس نے الیکشن کمیشن اور متعلقہ ضلعی افسران کو درخواست دی ہے کہ وہ اس دھاندلی کی تحقیقات کریں اور انتخابات میں شفافیت یقینی بنائیں۔ مانک راؤ نے کہا کہ پارٹی اس معاملے کو عدالت میں لے جائے گی اور تمام قانونی چارہ جوئی کے ذریعے حقائق کو سامنے لائے گی۔
انہوں نے مزید کہا، ’’یہ دھاندلی صرف مقامی انتخابات تک محدود نہیں، بلکہ یہ جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔ ہمیں امید ہے کہ عدالت اور الیکشن کمیشن مل کر اس غیرجمہوری رویے کو روکے گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined