قومی خبریں

غیر جمہوری اور آئین کی غلط تشہیر کر کے جموں و کشمیر کے کیے گئے 2 ٹکڑے: سی ڈبلیو سی

کانگریس ورکنگ کمیٹی نے جموں و کشمیر کی تقسیم اور دفعہ 370 ختم کیے جانے کو غیر جمہوری، یکطرفہ اور آئین کی غلط تشریح کر کے لیا گیا فیصلہ بتاتے ہوئے مودی حکومت کی تنقید کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) نے جموں و کشمیر سے متعلق مودی حکومت کے لیے گئے فیصلے پر ایک انتہائی اہم میٹنگ 6 اگست کو بلائی تھی جس کے بعد کمیٹی نے کہا کہ مودی حکومت نے یکطرفہ، غیر ذمہ دارانہ اور پوری طرح غیر جمہوری طریقے سے آئین کی دفعہ 370 کو ختم کرنے اور آئین میں موجود ضابطوں کی غلط تشریح کر کے جموں و کشمیر ریاست کے ٹکڑے کرنے کا کام کیا ہے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی نے اس کے لیے مودی حکومت کی تنقید پر مبنی قرارداد پاس کیا ہے۔

Published: 07 Aug 2019, 10:10 AM IST

منگل کی شام دہلی میں ہوئی سی ڈبلیو سی کی میٹنگ کے بعد ایک قرارداد میں کانگریس نے کہا کہ ’’مودی حکومت نے کشمیر کے معاملے میں آئینی قانون، جمہوری عمل، ریاستوں کے اختیارات، پارلیمانی عمل اور جمہوری حکومت کے ہر اصول کی خلاف ورزی کی۔‘‘

Published: 07 Aug 2019, 10:10 AM IST

قرارداد میں کہا گیا کہ ’’دفعہ 370 کی سوچ پنڈت جواہر لال نہرو، سردار ولبھ بھائی پٹیل اور بی آر امبیڈکر نے این گوپالاسوامی آینگر اور وی پی مینن کی تھی اور انھوں نے ساتھ مل کر اسے تیار کیا تھا۔ دفعہ 370 نے جموں و کشمیر ریاست اور حکومت ہند کے درمیان پل کا کام کیا تھا۔ سبھی طبقوں کے صلاح و مشورہ اور انھیں اعتماد میں لے کر اس میں ترمیم کی جانی چاہیے تھی۔‘‘

Published: 07 Aug 2019, 10:10 AM IST

سی ڈبلیو سی نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے پیر کو راجیہ سبھا میں اور منگل کو لوک سبھا میں جو کچھ کیا اس کے پیچھے منفی سوچ ہے اور یہ ہندوستان کی ریاستوں کا یونین ہونے کی بنیادی سوچ پر سوالیہ نشان لگاتا ہے۔ سی ڈبلیو سی نے مزید کہا کہ ہندوستان کے ساتھ جموں و کشمیر کا انضمام غیر مبدل اور آخر ہے۔ کمیٹی نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر سے جڑے سبھی معاملے ہندوستان کے داخلی ایشوز ہیں اور اس میں کسی بھی باہری مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

Published: 07 Aug 2019, 10:10 AM IST

سی ڈبلیو سی کی میٹنگ کی صدارت راہل گاندھی نے کی۔ اس میٹنگ میں سونیا گاندھی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور سی ڈبلیو سی کے دوسرے اراکین نے حصہ لیا۔

Published: 07 Aug 2019, 10:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 07 Aug 2019, 10:10 AM IST