قومی خبریں

سی بی آئی تنازعہ: چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے ناگیشور راؤ معاملہ پر سماعت سے خود کو کیا الگ

ایم ناگیشور راؤ کو سی بی آئی کا عارضی ڈائریکٹر مقرر کیے جانے کے خلاف عرضی پر سماعت کے دوران چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی نے خود کو اس کیس سے الگ کر لیا ہے۔ اب معاملے کی سماعت نئی بنچ کرے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سپریم کورٹ میں ایم ناگیشور راؤ کو عارضی سی بی آئی ڈائریکٹر پر تقرری کو چیلنج پیش کرنے والی عرضی پر آج سماعت ہوئی۔ اس سماعت کے دوران چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوئی نے خود کو کیس سے علیحدہ کرتے ہوئے دوسری بنچ سے سماعت کی بات کہی۔ انھوں نے کہا کہ وہ سی بی آئی ڈائریکٹر کا انتخاب کرنے والی اعلیٰ سطحی کمیٹی کے رکن ہیں اور ایسے حالات میں انھیں اس پر سماعت نہیں کرنی چاہیے۔ اب اس عرضی پر سماعت 24 جنوری کو دوسری بنچ کرے گی۔ قابل ذکر ہے کہ عرضی میں سی بی آئی ڈائریکٹر کی تقرری کو شارٹ لسٹ کرنے، انتخاب کرنے اور تقرری کے عمل میں شفافیت لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ اس معاملے میں ایک این جی او کی اس عرضی پر سماعت ہو رہی ہے جس میں اس نے ناگیشور راؤ کی سی بی آئی کے عارضی ڈائریکٹر کے طور پر تقرری کو چیلنج پیش کیا ہے۔ اس تنظیم نے کہا تھا کہ ’’ناگیشور راؤ کی عارضی ڈائریکٹر کی شکل میں تقرری اعلیٰ سطحی سلیکشن کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر نہیں ہوئی۔ 10 جنوری 2019 کی تاریخ والے حکم میں کہا گیا ہے کہ کابینہ کی سلیکٹ کمیٹی نے پہلے کی سہولیات کے مطابق ناگیشور راؤ کی تقرری کو منظوری دی ہے۔‘‘

غور طلب ہے کہ گزشتہ سال 23 اکتوبر کو مودی حکومت نے بدعنوانی کے الزام لگنے کے بعد آلوک ورما اور راکیش استھانہ کو جبراً چھٹی پر بھیج دیا تھا اور آلوک ورما کی جگہ ناگیشور راؤ کو عارضی ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا۔ لیکن آلوک ورما کی عرضی پر سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے اسے غلط ٹھہرایا تھا اور آلوک ورما کو سپریم کورٹ سے راحت مل گئی تھی۔ آلوک ورما نے دوبارہ ذمہ داری سنبھالی لیکن اس کے ٹھیک ایک دن بعد اعلیٰ سطحی کمیٹی نے انھیں سی بی آئی ڈائریکٹر کے عہدہ سے ہٹا دیا اور ناگیشور راؤ کو دوبارہ عارضی ڈائریکٹر مقرر کیا گیا۔ اس سلیکشن کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined