قومی خبریں

’دھوکہ، نقل اور بے ایمانی ایل ڈی ایف کی پہچان‘

کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ انھوں نے ریاست کی ترقی کی کہانی کو پٹری سے اتار دیا ہے اور وزیر اعلیٰ و وزیر اعظم کے درمیان ایک خفیہ سمجھوتہ ہو چکا ہے

رندیپ سرجے والا، تصویر آئی اے این ایس
رندیپ سرجے والا، تصویر آئی اے این ایس 

کیرالہ میں 6 اپریل کو ہونے والے اسمبلی انتخاب سے قبل منگل کو کانگریس نے ایل ڈی ایف کی پینارائی وجین حکومت پر زوردار حملہ کیا۔ کانگریس نے ایل ڈی ایف کو نشانہ بناتے ہوئے اس پر الزام عائد کیا کہ یہ دھوکہ، نقل اور بے ایمانی کی پہچان بن گئی ہے۔ کانگریس نے جنوبی ریاست کیرالہ میں ایل ڈی ایف کی پانچ سالہ حکومت کو ’تباہ ناک‘ قرار دیا۔

Published: undefined

ایک مشترکہ بیان میں کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا، کے وی تھامس اور مدھو گوڑ یاسکی نے پینارائی وجین پر کیرالہ میں تاناشاہی حکومت چلانے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’پینارائی وجین نے کیرالہ کے پروگریسیو مارچ کو تباہ کر دیا ہے۔ انھوں نے کیرالہ کی ترقی کی کہانی کو پٹری سے اتار دیا ہے اور وزیر اعلیٰ و وزیر اعظم کے درمیان ایک خفیہ سمجھوتے کے ذریعہ سے بی جے پی کے لیے جگہ بنائی ہے۔‘‘

Published: undefined

کانگریس نے الزام عائد کیا کہ کیرالہ میں پینارائی وجین کی قیادت والی ایل ڈی ایف حکومت نے ریاست کی معیشت کو کمزور کر دیا ہے، کیونکہ ایل ڈی ایف قانون کے تحت، کیرالہ کی شرح ترقی نصف ہو گئی ہے جس سے ریاست قرض کے جال میں پھنس گئی ہے۔ کانگریس نے کہا کہ ’’ایل ڈی ایف حکومت کے پانچ سالوں میں کیرالہ کا قرض 165383 کروڑ روپے بڑھ گیا۔ اس طرح ریاست کے ہر فرد پر اب 94698 روپے کا قرض ہے۔‘‘

Published: undefined

کانگریس نے یہ بھی کہا کہ ایل ڈی ایف کسانوں کو دھوکہ دے رہا ہے، کیونکہ مرکزی اور ریاست دونوں ہی فصلوں کی خرید نہیں کر رہے ہیں۔ کانگریس لیڈروں نے الزام عائد کیا کہ کیرالہ میں درج فہرست ذات (ایس سی) کے خلاف جرائم کی شرح 28.2 فیصد ہے، جو قومی شرح 23 فیصد سے زیادہ ہے۔ کانگریس نے یہ بھی کہا کہ پینارائی وجین کی قیادت والی حکومت کے پاس دوراندیشی کی کمی ہے، کیونکہ وزیر اعلیٰ کے پاس سرکاری خزانہ کی بہتری یا روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined