قومی خبریں

مرکزی حکومت مہاراشٹر کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے، وزیر اعظم مودی کے بیان پر ادھو ٹھاکرے کا جواب

ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مہاراشٹر سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والی ریاست ہے لیکن اقتصادی محاذ پر مرکزی حکومت مہاراشٹر کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے ریاستوں سے پٹرول-ڈیزل پر عائد ویٹ (ویلیو ایڈیڈ ٹیکس) کو کم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر غیر بی جے پی حکومت والی ریاستیں چھ مہینے پہلے مرکز کی صلاح مان لیتیں تو عوام کو اس کا فائدہ ہوتا۔ وزیر اعظم مودی کے اس بیان پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو تمام ریاستوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہئے۔

Published: undefined

ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ "مہاراشٹر سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والی ریاست ہے لیکن اقتصادی محاذ پر مرکزی حکومت مہاراشٹر کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے۔ مرکز پر 26500 کروڑ روپے کے جی ایس ٹی کے بقایاجات ابھی تک موصول نہیں ہوئے ہیں۔ مرکزی حکومت کو تمام ریاستوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہیے۔‘‘

Published: undefined

وزیر اعلیٰ کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’مہاراشٹر میں ایک لیٹر ڈیزل پر 24 روپے 38 پیسے کا مرکزی ٹیکس اور 22 روپے 37 پیسے کا ریاستی ٹیکس عائد ہوتا ہے۔ دوسری جانب پٹرول پر 31 روپے 58 پیسے مرکزی کی طرف سے اور 32 روپے 55 پیسے ریاستی کی طرف سے ٹیکس لگتا ہے۔ لہذا یہ کہنا غلط ہوگا کہ ریاست میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کا سبب ریاست کی طرف سے عائد ہونے والا ٹیکس ہے۔‘‘

Published: undefined

خیال رہے کہ وزرائے اعلیٰ کے ساتھ کورونا کے حوالہ سے منعقد کی گئی جائزہ میٹنگ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کچھ ریاستوں نے اپنے ٹیکس میں کمی کی ہے لیکن کچھ ریاستوں نے اس کا فائدہ اپنے لوگوں کو نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر، مغربی بنگال، تلنگانہ، آندھرا پردیش، کیرالہ، جھارکھنڈ، تمل ناڈو نے کسی نہ کسی وجہ سے مرکزی حکومت کی بات نہیں سنی اور ان ریاستوں کے شہریوں پر بوجھ پڑتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ میری اپیل ہے کہ ویٹ میں کمی کا جو کام نومبر میں کیا جانا تھا وہ اب کریں اور شہریوں کو فائدہ پہنچائیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined