سینٹرل بورڈ آف سکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) نے 2026 میں ہونے والے 10ویں اور 12ویں بورڈ کے امتحانات کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ابھی بورڈ امتحان کے فارم پُر کروائے جا رہے ہیں۔ اس درمیان سی بی ایس ای نے بورڈ امتحانات میں شامل ہونے کے لیے 7 شرائط پر عمل کو یقینی کرنے کو کہا ہے۔
Published: undefined
سی بی ایس ای نے 10ویں اور 12ویں امتحانات کے ضابطوں کو لے کر نوٹس جاری کیا ہے۔ سی بی ایس ای کے مطابق ان ضابطوں پر عمل سبھی طلبا کے لیے لازمی ہے۔ بورڈ نے واضح کیا ہے کہ نئے ضابطے کا مقصد تعلیم کے معیار اور امتحانی عمل کی شفافیت کو بنائے رکھنا ہے۔
Published: undefined
کلاس 10 اور 12 یعنی یہ دو کلاسز دو سالہ پروگرام ہیں، جس میں کلاس 10-9 اور 12-11 شامل ہیں۔ سی بی ایس ای نے کہا ہے کہ بورڈ امتحان میں شامل ہونے کے لیے مسلسل دو برسوں تک مطالعہ کرنا لازمی ہوگا۔
Published: undefined
سی بی ایس ای کے نئے ضابطے کے مطابق بورڈ امتحان میں شامل ہونے کے لیے طلبا کو کم سے کم 75 فیصد حاضری بنائے رکھنا ضروری ہے۔ ساتھ ہی دو برسوں تک طلبا کا انٹرنل اسسمنٹ بھی لازمی ہوگا۔ اس کے بغیر طلبا کے نتائج اعلان نہیں کیے جائیں گے۔
Published: undefined
نئے ضابطے کے مطابق کلاس 10 کے طلبا زیادہ سے زیادہ 2 اضافی موضوع اور کلاس 12 کے طلبا ایک اضافی موضوع منتخب کر سکتے ہیں، جس کا مطالعہ بھی لازمی طور سے دو برسوں تک کرنا ہوگا۔ ایسے موضوع جن کی اجازت کالج میں دستیاب نہیں ہے (جیسے ٹیچر، تجربہ گاہ یا انتظامی رضامندی)، انہیں طلبا بورڈ امتحان کے لیے نہیں لے سکیں گے۔
Published: undefined
جن طلبا کو اضافی موضوعات میں ’کمپارٹمنٹ‘ یا ’اسینشیل ریپیٹ‘ دیا گیا ہے وہ پرائیویٹ امیدوار کے طور پر دوبارہ امتحان دے سکیں گے۔ سی بی ایس ای کے نئے ضابطوں پر عمل نہیں کرنے والے طلبا بورڈ امتحان میں اضافی موضوع پرائیویٹ امیدوار کے طور پر نہیں لے پائیں گے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ سی بی ایس ای سال 2026 سے 10ویں کے دو بورڈ امتحان منعقد کرنے جا رہا ہے۔ پہلا بورڈ امتحان لازمی ہوگا تو وہیں نمبر بڑھانے، پاس ہونے کے لیے طلبا دوسرے بورڈ امتحان میں شامل ہو سکیں گے۔ سی بی ایس ای کا یہ قدم اسکولوں میں بہتر وسائل انتظام اور طلبا کے لیے یکساں مواقع یقینی کرنے کی سمت میں کافی اہم مانا جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined