قومی خبریں

الیکٹورل بانڈ کے ذریعہ 1200 کروڑ روپے کا چندہ دینے والی کمپنی ’میگھا انجینئرنگ‘ پر سی بی آئی نے درج کیا کیس

مرکزی جانچ ایجنسی سی بی آئی کی طرف سے کچھ افسران کے خلاف بدعنوانی کا معاملہ درج کیا گیا ہے، معاملہ این آئی ایس پی کے لیے 315 کروڑ روپے کے پروجیکٹ میں ہوئی مبینہ بدعنوانی سے متعلق ہے۔

سی بی آئی، تصویر آئی اے این ایس
سی بی آئی، تصویر آئی اے این ایس 

الیکٹورل بانڈ منصوبہ کے تحت سب سے زیادہ عطیہ دینے والوں کی فہرست میں دوسرے مقام پر رہی میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ کے افسروں پر بدعنوانی کے الزام عائد کیے گئے ہیں۔ مرکزی جانچ ایجنسی سی بی آئی کی طرف سے ان افسران کے خلاف بدعنوانی کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ اس کمپنی کی طرف سے سیاسی پارٹیوں کو الیکٹورل بانڈ کے ذریعہ تقریباً 1200 کروڑ روپے کا چندہ دیا گیا تھا، حالانکہ جو معاملہ درج کیا گیا ہے وہ الیکٹورل بانڈ سے جڑا ہوا نہیں ہے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق این آئی ایس پی کے لیے 315 کروڑ روپے کے پروجیکٹ کے عمل درآمد میں مبینہ بدعنوانی کے معاملے پر سی بی آئی نے ہفتہ کے روز یہ کارروائی کی ہے۔ سی بی آئی نے آئرن منسٹری کے این ایم ڈی سی آئرین اینڈ اسٹیل پلانٹ کے آٹھ افسران سمیت میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ کے خلاف یہ معاملہ درج کیا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں الیکٹورل بانڈ سے متعلق ڈاٹا سامنے آنے کے بعد سے میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ سرخیوں میں آئی تھی۔ یہ کمپنی سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے والی ٹاپ-10 فہرست میں دوسرے نمبر کی سب سے بڑی الیکٹورل بانڈ خریدار بن کر سامنے آئی تھی۔ پامیریڈی پچی ریڈی اور پی وی کرشنا ریڈی کی کمپنی ایم ای آئی ایل نے 966 کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈ خریدے تھے۔

Published: undefined

بہرحال، ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق سی بی آئی کو بدعنوانی سے متعلق ایک شکایت ملی تھی جس پر کارروائی کی گئی ہے۔ شکایت میں الزام لگایا گیا تھا کہ این آئی ایس پی/این ایم ڈی سی کے 8 افسران اور میکان لمیٹڈ کے 2 افسران نے این ایم ڈی سی کی طرف سے میگھا انجینئرنگ اینڈ انڈسٹریل لمیٹڈ کو کی گئی ادائیگی کے بدلے رشوت لی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined