میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہائی کورٹ کے حکم کے بعد پولیس مظاہرین کو جبراً نہیں ہٹائے گی بلکہ اس کے لئے بات چیت کا راستہ اپنایا جائے گا۔ اس حوالہ سے دہلی پولیس علاقہ کے معزز لوگوں سے بات چیت کر رہی ہے۔
Published: 14 Jan 2020, 9:06 AM IST
دہلی کے شاہین باغ میں عورتوں کے مظاہرے نے پوری دنیا میں شہرت حاصل کر لی ہے۔ لیکن اب اس مظاہرے کو دہلی پولس ختم کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ پولس نے اس سلسلے میں کوششیں شروع کر دی ہیں۔ پولس ذرائع کے مطابق دہلی ہائی کورٹ کے حکم کے بعد پولس نے مظاہرین سے بات چیت کی ہے اور یہ بات چیت لگاتار جاری ہے۔ شہریت ترمیمی قانون کو لے کر یہاں تقریباً ایک مہینے سے مظاہرہ جاری ہے اور اس کی وجہ سے کالندی کنج-سریتا وہار روڈ پوری طرح سے بند ہے۔
Published: 14 Jan 2020, 9:06 AM IST
مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والی بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ کونکنا سین شرما نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف حملہ آور ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ’’مذہب کی بنیاد پر ملک کو بانٹ کر آپ نہیں بچیں گے، آپ کو کاغذ نہیں دکھایا جائے گا۔‘‘ کونکنا سین شرما نے یہ بیان ایک ویڈیو میں دیا ہے اور اس ویڈیو میں مغربی بنگال فلم انڈسٹری سے جڑی کئی دیگر ہستیوں نے بھی پی ایم مودی کے ذریعہ شہریت ترمیمی قانون نافذ کیے جانے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اداکارہ سواستیکا مکھرجی ویڈیو میں کہتی ہوئی نظر آتی ہیں کہ ’’ہمارے دل میں پیار کے ساتھ ساتھ انقلاب بھی ہے، ہم لوگ نہ ہی پیچھے ہٹیں گے اور نہ ہی کاغذ دکھائیں گے۔‘‘
Published: 14 Jan 2020, 9:06 AM IST
بہار کے بی جے پی رکن اسمبلی سچیدانند رائے نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے اس بیان کی پرزور تنقید کی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ این آر سی صرف آسام کے لیے تھا اور وہ پورے ہندوستان میں نافذ ہونے نہیں جا رہا۔ بی جے پی رکن اسمبلی نے کہا کہ ’’این آر سی پورے ملک میں نافذ ہوگا، نتیش جی اس کے خلاف بولیں یا کوئی اور کہے، این آر سی نافذ ہوگا۔‘‘ سچیدانند رائے نے شہریت قانون پر بحث کی بات کہے جانے پر بھی نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’نتیش کمار پی کے (پرشانت کشور) کی زبان بول رہے ہیں۔‘‘
Published: 14 Jan 2020, 9:06 AM IST
دہلی کی تیس ہزاری کورٹ نے دریا گنج تشدد معاملہ پر سماعت کے دوران پولس کو سخت پھٹکار لگائی۔ عدالت نے پولس سے سوال کیا کہ کس قانون میں لکھا ہے کہ کسی بھی مذہبی مقام کے سامنے احتجاجی مظاہرہ منع ہے؟ اس کے علاوہ عدالت نے یہ بھی کہا کہ بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد ایک ابھرتے ہوئے سیاسی لیڈر ہیں۔ مظاہرہ کرنے میں کیا غلط ہے؟ میں نے کئی لوگوں کو دیکھا ہے اور کئی ایسے معاملے بھی دیکھے ہیں جہاں احتجاجی مظاہرہ پارلیمنٹ کے باہر ہوئے۔
Published: 14 Jan 2020, 9:06 AM IST
دریا گنج تشدد معاملے میں دہلی کی تیس ہزاری کورٹ نے آج پولس کو زبردست پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ’’لوگ کہیں بھی پرامن مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ جامع مسجد پاکستان میں نہیں ہے۔ اگر لوگ چاہیں تو پرامن مظاہرہ پاکستان میں بھی کر سکتے ہیں۔‘‘
Published: 14 Jan 2020, 9:06 AM IST
شاہین باغ میں خواتین کے ذریعہ گزشتہ تقریباً ایک مہینے سے شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف جاری پرامن احتجاجی مظاہرہ سے جڑے ایک کیس کی سماعت کے دوران دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ پولس محکمہ عوامی مفاد کو دیکھتے ہوئے کارروائی کرے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ عوامی مفاد اور نظامِ قانون برقرار رکھنے کے لیے پولس مناسب کارروائی کرے۔ واضح رہے کہ کالندی کنج-سریتا وہار روڈ گزشتہ 15 دسمبر سے بند ہے اور گاڑیاں اس سڑک پر بالکل بھی نہیں چل رہی ہے۔
Published: 14 Jan 2020, 9:06 AM IST
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کیرالہ حکومت سپریم کورٹ پہنچ گئی ہے۔ اس نے عدالت عظمیٰ میں ایک عرضی داخل کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون ہندوستانی آئین کی شق 14، 21 اور 25 کے ساتھ ساتھ سیکولرزم کے حقیقی اصولوں کے بھی خلاف ہے۔
Published: 14 Jan 2020, 9:06 AM IST
پورے ملک میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) اور قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ مودی حکومت کے ذریعہ شہریت ترمیمی قانون کا نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کے بعد یہ سلسلہ مزید تیز ہو گیا ہے۔ تمل ناڈو میں پیر کے روز بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکلے۔ خواتین نے بھی اس قانون کے خلاف ہندوستانی پرچم کے ساتھ ریلی نکالی جس میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی خواتین شامل تھیں۔
Published: 14 Jan 2020, 9:06 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Jan 2020, 9:06 AM IST
تصویر سوشل میڈیا