قومی خبریں

ایٹہ ضلع میں جلیں ایک ساتھ 23 چتائیں، ہر طرف ماتم ہی ماتم!

تالاب میں ٹرالی پلٹنے کے حادثے میں جان گنوانے والے 23 لوگوں کی لاشیں ایک ساتھ گاؤں میں پہنچنے پر ہر طرف ماتم چھا گیا، جس نے بھی یہ خوفناک منظر دیکھا اپنے آنسو نہ روک سکا۔

<div class="paragraphs"><p>جلتی چتا کی علامتی تصویر سوشل میڈیا</p></div>

جلتی چتا کی علامتی تصویر سوشل میڈیا

 

اتر پردیش کے ایٹہ ضلع کے ’نگلا کسا‘ اور آس پاس کے گاؤں میں بچوں اور خواتین سمیت 23 لوگوں کی لاشیں جب ایک ساتھ پہنچیں تو کہرام مچ گیا۔ ان لاشوں کی آخری رسومات اتوار (25 فروری) کو نگلا کسا اور آس پاس کے گاؤں کے کھیتوں میں ہی ادا کی گئیں۔ کاس گنج کی پٹیالی علاقے میں ایک سڑک حادثے میں بچوں اور  خواتین سمیت 23 لوگوں کی 24 فروری کو موت ہو گئی تھی ۔

Published: undefined

معلومات کے مطابق ضلع کے پٹیالی تھانہ علاقے سے  گنگا اشنان (غسل) کے لیے جا رہے عقیدت مندوں سے بھری ٹریکٹر ٹرالی پٹیالی-دریاؤ گنج روڈ پر ایک تالاب میں پلٹ گئی، جس کی وجہ سے 9 بچوں اور  13 خواتین سمیت 23 لوگوں کی موت ہوگئی نیز کئی زخمی ہوگئے۔ اس واقعے سے پورے علاقے میں ماتم پھیل گیا۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین جب لاشوں کو لے کر گاؤں پہنچے تو اس منظر نے سبھی کے دلوں کو دہلا دیا۔

Published: undefined

گرام پنچایت کھریا کے پردھان گریش چندر (48) نے کہا ’’اپنی اتنی عمر میں ہم نے ایسا حادثہ نہیں دیکھا۔ چاروں طرف ماتم ہی پسرا ہوا ہے۔‘‘ گاؤں میں اپنے اپنے کھیتوں میں لوگوں کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ اس دوران ریاستی حکومت کے بنیادی تعلیم کے وزیر (آزادانہ چارج) سندیپ کمار سنگھ، ریاستی وزیر برائے محصول انوپ پردھان اور ایٹہ کے ضلع مجسٹریٹ پریم رجن سنگھ، پولیس سپرنٹنڈنٹ راجیش کمار سنگھ و دیگر عوامی نمائندے نگلا کسا گاؤں پہنچے، آخری دیدار کے لیے آس پاس کے گاؤں کی بھیڑ امڈ  پڑی۔

Published: undefined

کھیریا گرام پنچایت کے نگلا کاسا میں سب سے زیادہ 18 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ جس کے بعد گاؤں سگوگر روری کے تین بچے اور ایک خاتون جاں بحق ہو گئیں، جبکہ گاؤں بنار کی 10 سالہ بچی کی موت ہوئی ہے۔ گاؤں کے پردھان کے مطابق  بہت دردناک منظر ہے۔ انتظامی ذرائع کا کہنا تھا کہ لاشوں کے انتم سنسکار کے بعد حکومت کی جانب سے اعلان کردہ امدادی رقم کے چیک جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو دیئے جائیں گے۔

Published: undefined

ریاستی حکومت کے وزراء سندیپ سنگھ اور انوپ پردھان نے ہر متاثرہ خاندان کے گھر جا کر انہیں تسلی دی۔ اپنے آخری درشن کے بعد انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’مذہبی یا دیگر پروگراموں کے دوران ٹریکٹر ٹرالیوں میں لوگوں کا جانے کا راستہ بند کیا جائے کیونکہ اس طرح کے حادثات سے ناقابل برداشت تکلیف ہوتی ہے۔‘‘ وزراء نے کہا کہ ’’سفر کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی کہیں جانا چاہیے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یوگی حکومت تمام مرنے والوں کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔‘‘

Published: undefined

وزیر اعظم کے دفتر کے ’ایکس‘ پر وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ’’کاس گنج حادثے میں جان گنوانے والوں کے لواحقین کو وزیر اعظم ریلیف فنڈ (PMNRF) سے 2-2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50-50 ہزار روپے دیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت کی جانب سے بھی امدادی رقم فراہم کرے گی۔‘‘ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کاس گنج حادثے پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور حادثے میں مرنے والوں کے لواحقین کو 2-2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50-50 ہزار روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ علی گنج کے ایم ایل اے ستیہ پال سنگھ راٹھور نے کہا کہ ’’یہ ایک ایسا دل دہلا دینے والا واقعہ ہے جسے الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined