فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس
پولیس نے دونوں بچوں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے بھجوا دی ہیں۔ یہ دونوں بچے بہن بھائی ہیں۔ تفتیش کے لیے موقع پر پہنچی پولیس نے آس پاس کے لوگوں سے پوچھ گچھ کی لیکن ابھی تک بہت سی باتیں واضح نہیں ہوسکیں۔
Published: undefined
اس پورے معاملے میں متوفی بچوں کے والد کا الزام ہے کہ دونوں بچے جمعہ کو ایک ٹیچر کے گھر پڑھنے گئے تھے۔ کافی دیر تک بچے گھر نہ آنے پر ٹیچر سے فون پر پوچھ گچھ کی گئی۔ ٹیچر نے بتایا کہ بچے گھر چلے گئے ہیں۔ اس کے بعد جب اہل خانہ کو کسی ناخوشگوار چیز کا شبہ ہوا تو پولیس کو اس کی اطلاع دی گئی۔شائع خبر کے مطابق اہل خانہ کو شبہ ہے کہ ٹیچر نے انہیں قتل کیا ہے۔
Published: undefined
دوسری جانب بچوں کے جسموں پر زخموں کے نشانات بھی پائے گئے ہیں۔ تاہم یہ قتل ہے یا موت گاڑی میں بند ہونے کی وجہ سے دم گھٹنے سے ہوئی ہے یہ تو پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ہی پتہ چلے گا۔ دونوں بچوں کی لاشیں ملنے کے بعد لواحقین دھاڑیں مار مار کر رو رہے ہیں۔
Published: undefined
اس پورے معاملے میں اے ایس پی (لا اینڈ آرڈر) محمد حبیب اللہ نے بتایا کہ کار کی درمیانی سیٹ پر دو بچوں کی لاشیں ملی ہیں۔ ان کی عمریں 5 سے 10 سال کے درمیان ہیں۔ وہ کوچنگ کے لیے گئے ہوئے تھے۔ وہ واپس نہیں آئے۔ تلاش جاری تھی کہ اس دوران گاڑی سے لاشیں ملیں۔ یہ کہنا مشکل ہے کہ موت کیسے اور کیوں ہوئی۔ تفتیش جاری ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined