قومی خبریں

مہوبہ میں بی ایل او اسسٹنٹ کی خودکشی، اہل خانہ نے لگایا ایس آئی آر کے دباؤ کا الزام، تحقیقات شروع

واقعے نے انتظامی دباؤ کے درمیان سرکاری ملازمین کی ذہنی صحت اور حفاظت کے بارے میں سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ حالانکہ اس سے پہلے بھی ایس آئی آر میں مصروف اہلکاروں کی خودکشی کے معاملے سامنے آئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

اترپردیش کے شری نگر تھانہ علاقہ کے پوا گاؤں میں ایک شکشا متر نے مبینہ طور پر ایس آئی آر میں ڈیوٹی کے دباؤ کی وجہ سے خودکشی کر لی۔ پیر کے روزشام سے لاپتہ 50 سالہ شکشا متر شنکر لال راجپوت کی لاش بدھ کی صبح گاؤں کے پاس ایک کنویں سے ملی۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ وہیں شکشا متر کی موت سے اہل خانہ، گاؤں والوں اور ساتھی ملازمین میں غم اورغصہ پھیل گیا ہے۔

Published: undefined

اطلاع کے مطابق متوفی شنکر لال پوا گاؤں کے پرائمری اسکول میں شکشا مترا کے عہدے پرتعینات تھے۔ 17 نومبر سے ایس آئی آر کے تحت بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) برجیندر سنگھ کے اسسٹنٹ کے طور پران کی ڈیوٹی لگائی گئی تھی۔ اس دوران انہیں گھر گھر جا کر فارم پُر کرنے، ووٹر کی معلومات جمع کرنے اور آن لائن انٹری کرنے کا کام سونپا گیا۔

Published: undefined

لواحقین کا کہنا ہے کہ روزانہ 100 فارم بھرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جس کی وجہ سے وہ مسلسل دباؤ میں اور پریشان رہتے تھے۔ گھر میں بھی وہ اکثر ایس آئی آر کے کام کے بڑھتے ہوئے بوجھ اور افسران کے دباؤ پر بات کرتے تھے۔ متوفی کی بیٹی انجنی نے بتایا کہ پاپا رات میں بھی ٹھیک سے نہیں سوپاتے تھے۔ ان پرافسر جلدی کام پورا کرنے کا دباؤ ڈالتے تھے۔ متوفی کے بھتیجوں برجیندر اور جتیندر نے بھی الزام لگایا کہ صلاحیت سے زیادہ کام اور ذہنی دباؤ کی وجہ سے انہوں نے خودکشی کی۔

Published: undefined

وہیں بی ایل او برجیندر سنگھ نے بھی تسلیم کیا کہ ایس آئی آر میں دباؤ زیادہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں اور متوفی شنکرلال کو 1,344 ووٹروں کے فارم بھرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی اور گھر گھر جا کر معلومات جمع کرنا بہت چیلنجز اورمشکل بھرا ہوتا ہے۔ اکثر لوگوں کی طرف سے بدسلوکی اور گالی گلوچ تک کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے ذہنی تناؤ بڑھ جاتا ہے۔ وہیں افسران کی طرف سے کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کا دباؤ بڑھتا جا رہا تھا، جسے شنکر لال برداشت نہ کر سکے اور انہوں نے خودکشی کر لی۔

Published: undefined

فی الحال پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ وہیں گاؤں کے لوگ اور کنبہ کے افراد افسران کے خلاف کارروائی اور ایس آئی آر کے طریقۂ کار کا جائزہ لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس واقعے نے انتظامی دباؤ کے درمیان سرکاری ملازمین کی ذہنی صحت اور حفاظت کے بارے میں سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ کیونکہ اس سے پہلے بھی ایس آئی آر میں مصروف متعدد اہلکاروں کی کام کے دباؤ کے سبب مبینہ خود کسی کے معاملے سامنے آچکے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined