
ووٹ چوری، تصویر سوشل میڈیا
بہار اسمبلی انتخاب کا نتیجہ برآمد ہو چکا ہے اور این ڈی اے حکومت کی تشکیل سے متعلق تیاریاں بھی زور و شور سے شروع ہو چکی ہیں۔ اس درمیان اپوزیشن پارٹیاں اور سیاسی تجزیہ نگار یہ سمجھنے میں مصروف ہیں کہ آخر ناقابل یقین حد تک این ڈی اے کے حق میں نتیجہ کس طرح برآمد ہوا۔ اپوزیشن پارٹیاں تو پہلے سے ہی ’ووٹ چوری‘ کا سنگین الزام الیکشن کمیشن اور پی ایم مودی پر عائد کر رہی تھیں، اب مختلف میڈیا ادارے بھی اس سلسلے میں بات کرنے لگے ہیں۔ کانگریس نے بہار اسمبلی انتخاب سے متعلق 2 یوٹیوب چینل پر پیش کی گئی بات چیت کا مختصر سا حصہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کیا ہے، جو بہار میں ’ووٹ چوری‘ کا سنگین الزام عائد کر رہے ہیں۔
Published: undefined
کانگریس نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’بی جے پی نے بہار میں سرعام ’ووٹ چوری‘ کی، الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بنا رہا۔‘‘ شیئر کردہ ویڈیو میں 2 کلپ موجود ہیں۔ ایک کلپ ’نیوز پنچ‘ کا ہے جس میں اینکر سے بات کرتے ہوئے سیاسی ماہر کہتے ہیں کہ ’’اگر 1.40 کروڑ خواتین کو 10-10 ہزار روپیہ پہنچتا ہے، تو اس کو 243 اسمبلی حلقہ میں (تقسیم کر کے) دیکھیے، کہ ایک اسمبلی حلقہ میں کتنی خواتین کو فائدہ پہنچ رہا ہے؟‘‘ جواب میں اینکر کہتا ہے ’’57 ہزار ہر اسمبلی حلقہ میں۔‘‘ پھر سیاسی ماہر کہتے ہیں ’’اتنی خواتین تو ایسے ہی تیار ہو گئیں ووٹر کے طور پر۔ جب سیاں بھیل کوتوال تو پھر ڈر کیسا۔‘‘ وہ یہ سوال بھی کرتے ہیں کہ ’’کیا یہ اصول ہے کہ انتخاب سے ٹھیک پہلے آپ اس طرح کی حرکت کیجیے؟‘‘
Published: undefined
دوسری کلپ میں مشہور و معروف صحافی آشوتوش یوٹیوب چینل ’ستیہ‘ پر الیکشن کمیشن کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری تو اپنا تیل لینے چلی گئی۔ جیویکا دیدیوں کی ذمہ داری ہر پولنگ بوتھ پر لگانے کی کیا ضرورت تھی۔‘‘ وہ کہتے ہیں کہ ’’10 ہزار روپے جن کو مل رہے ہیں، الیکشن کے دوران جو لوگوں کے اکاؤنٹ میں پیسے آتے ہیں، اُس پر فوراً روک لگنی چاہیے۔‘‘ آشوتوش تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’ہندوستان کے اندر ایک نئی طرح کی بدعنوانی کو انسٹی ٹیوشنلائز کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر بہار میں ’ووٹ چوری‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے مزید ایک ویڈیو شیئر کی ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ کیپشن لگایا گیا ہے ’’بہار میں ہوئی ’ووٹ چوری‘ جمہوریت کا قتل ہے، جسے بی جے پی-الیکشن کمیشن نے انجام دیا ہے۔‘‘ ویڈیو میں بتایا جا رہا ہے کہ ’’بہار میں نریندر مودی-الیکشن کمیشن نے زبردست ’ووٹ چوری‘ کی۔ کانگریس پارٹی لگاتار اس کے ثبوت ملک کے سامنے رکھ رہی ہے۔ پہلے تو بہار میں ایس آئی آر کے نام پر ووٹ کاٹے گئے۔ پھر مودی-نتیش حکومت انتخاب کے درمیان خواتین کے اکاؤنٹ میں 10 ہزار روپے ڈالتی رہی۔‘‘ اس میں آگے کہا گیا ہے کہ ’’الیکشن کمیشن یہ سب دیکھتا رہا، اس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ آخر کرتا بھی کیوں، کیونکہ وہ خود اس دھاندلی میں نریندر مودی کا پارٹنر اِن کرائم بنا ہوا تھا۔ لیکن مودی، امت شاہ اور الیکشن کمیشن یہ یاد رکھیں کہ یہ بھاگ کر کہیں نہیں جا سکتے۔‘‘
Published: undefined
اس ویڈیو کے آخر میں راہل گاندھی کی ایک پرانی تقریر کا حصہ ڈالا گیا ہے، جس میں وہ کہتے ہیں کہ ’’مودی، امت شاہ اور الیکشن کمیشن... تینوں نے ووٹ چوری کی ہے ہندوستان میں۔ یہ ڈرتے ہیں، ہندوستان کی عوام سے ڈرتے ہیں۔ ہم سب سے یہ ڈرتے ہیں۔‘‘ وہ آگے کہتے ہیں کہ ’’ایک نہ ایک دن یہ پکڑے جائیں گے۔ ثبوت ہم نے سامنے رکھا ہے۔ یہ بھاگ کر کہیں نہیں جا سکتے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز