قومی خبریں

’بی جے پی کو صرف ووٹ چوری سے مطلب ہے، کوئی مرے یا جیے‘، سنبھل میں بی ایل او کی موت پر کانگریس کا تلخ تبصرہ

کانگریس کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ایس آئی آر کے دباؤ کے سبب اب تک 35 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ ایس آئی آر ہلاکت خیز ہوتا جا رہا ہے، لیکن نریندر مودی-گیانیش کمار کو ذرا بھی پروا نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>موت علامتی تصویر/ سوشل میڈیا</p></div>

موت علامتی تصویر/ سوشل میڈیا

 

ایس آئی آر کا کام جلد از جلد پورا کرنے کا دباؤ بی ایل او کے لیے مہلک ثابت ہو رہا ہے۔ موت کا تازہ معاملہ سنبھل میں سامنے آیا ہے، جہاں اسسٹنٹ بی ایل او اروند کمار کی موت مبینہ طور پر کام کے دباؤ کے سبب ہوئی ہے۔ معاملہ سامنے آتے ہی کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی اور چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار کو ایک بار پھر کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ ہندی نیوز پورٹل ’پتریکا‘ کی ایک خبر کا اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’اتر پردیش کے سنبھل میں اسسٹنٹ بی ایل او اروند کمار کی موت ہو گئی۔ اروند کے اہل خانہ نے بتایا کہ ان پر ایس آئی آر کا کام پورا کرنے کا زبردست دباؤ تھا۔‘‘

Published: undefined

’ایکس‘ پر جاری کردہ اس پوسٹ میں کانگریس نے آگے لکھا ہے کہ ’’ملک بھر میں ایس آئی آر کے دباؤ کے سبب اب تک 35 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ ایس آئی آر ہلاکت خیز ہوتا جا رہا ہے، لیکن نریندر مودی-گیانیش کمار کو ذرا بھی پروا نہیں ہے۔‘‘ پوسٹ کے آخر میں کانگریس نے تلخ لہجہ اختیار کرتے ہوئے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’بی جے پی کو صرف ’ووٹ چوری‘ سے مطلب ہے، کوئی مرے یا جیے۔‘‘

Published: undefined

’پتریکا‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق ایس آئی آر کے کام میں مصروف ٹیچر اروند کمار کی موت پیر کے روز حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ ان پر کام پورا کرنے کا دباؤ مستقل بڑھتا جا رہا تھا۔ 38 سالہ اروند امروہہ ضلع میں حسن پور بلاک کے فیاض نگر پرائمری اسکول میں پرنسپل کے عہدہ پر فائز تھے اور ایس آئی آر میں اسسٹنٹ کے طور پر کام کر رہے تھے۔ اروند کے ساتھ بی ایل او کی شکل میں کام کر رہے شکشا متر لال سنگھ نے بتایا کہ دونوں کو مجموعی طور پر 1196 فارم کی ذمہ داری دی گئی تھی، جن میں سے 970 فارم آن لائن کر دیے گئے تھے۔ اس کے باوجود افسران کی طرف سے لگاتار ہدف پورا کرنے کی ہدایت دی جا رہی تھی۔ اروند کے بھائی روہت کمار کا بھی کہنا ہے کہ کام پورا کرنے کے لیے اُن پر لگاتار دباؤ بنایا جا رہا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined