قومی خبریں

50-50 کا فارمولہ بی جے پی کو نہیں منظور، وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے دیا استعفیٰ

فڑنویس کے استعفیٰ کے بعد مہاراشٹر کی سیاست گرم ہو گئی ہے۔ ایک طرف ادھو ٹھاکرے اپنے سبھی اراکین اسمبلی سے میٹنگ کرنے والے ہیں اور دوسری طرف سنجے راؤت این سی پی سربراہ شرد پوار سے ملیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

شیوسینا کی ضد نے اپنا اثر دکھا دیا ہے اور وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینا پڑ گیا ہے۔ انھوں نے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کر کے انھیں اپنا استعفیٰ نامہ سونپ دیا۔ استعفیٰ سونپنے کے بعد فڑنویس نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس میں انھوں نے کہا کہ وہ اتحاد کی حکومت قائم کرنا چاہتے تھے لیکن ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ان کے لیے سبھی راستے کھلے ہیں۔

Published: 08 Nov 2019, 5:04 PM IST

دیویندر فڑنویس نے پریس کانفرنس کے دوران ادھو ٹھاکرے پر کئی طرح کے الزامات عائد کیے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کا نتیجہ برآمد ہونے کے بعد ادھو جی نے ان سے فون پر بات نہیں کی بلکہ این سی پی-کانگریس سے بات چیت کرنا انھوں نے زیادہ مناسب سمجھا۔ پریس کانفرنس میں فڑنویس نے گزشتہ پانچ سالوں میں کیے گئے اپنے کاموں کی تفصیلات بھی پیش کیں اور کہا کہ انھوں نے ریاست کی ترقی اور فروغ کے لیے ہر ضروری قدم اٹھائے۔

Published: 08 Nov 2019, 5:04 PM IST

فڑنویس نے شیوسینا کے ذریعہ ڈھائی ڈھائی سال کا وزیر اعلیٰ بنائے جانے سے متعلق معاہدہ کیے جانے کی باتوں کو پریس کانفرنس میں پوری طرح مسترد کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کا کوئی معاہدہ شیوسینا کے ساتھ نہیں ہوا تھا اور انھیں افسوس ہے کہ شیوسینا نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے کے باوجود حکومت سازی میں اس کا ساتھ نہیں دیا۔ فڑنویس نے یہ بھی کہا کہ انھوں نے ادھو ٹھاکرے کو کئی مرتبہ فون کیا لیکن انھوں نے بات نہیں کی۔ شیو سینا کے ذریعہ ڈھائی سال کے وزیر اعلیٰ عہدہ کے مطالبہ کے تعلق سے فڑنویس نے واضح لفظوں میں یہ بھی کہا کہ امت شاہ و نتن گڈکری نے بھی صاف صاف کہہ دیا ہے کہ کبھی بھی وزیر اعلیٰ عہدہ کی ڈھائی ڈھائی سال کے لیے تقسیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا تھا۔

Published: 08 Nov 2019, 5:04 PM IST

دیویندر فڑنویس کے استعفیٰ کے بعد مہاراشٹر کی سیاست گرم ہو گئی ہے۔ سبھی پارٹیوں میں ہلچل تیز ہو گئی ہے اور میڈیا ذرائع کے مطابق ایک طرف ادھو ٹھاکرے اپنے سبھی اراکین اسمبلی سے شام میں ملاقات کریں گے، جب کہ دوسری طرف بہت جلد شیوسینا لیڈر سنجے راؤت این سی پی سربراہ شرد پوار سے بھی ملاقات کریں گے۔ ایسا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ این سی پی اور شیو سینا دونوں ایک ساتھ مل کر حکومت سازی کا دعویٰ پیش کر سکتے ہیں۔ لیکن فڑنویس کے استعفیٰ سے تھوڑی ہی دیر پہلے شرد پوار نے واضح لفظوں میں میڈیا کے سامنے بیان دیا تھا کہ بی جے پی اور شیو سینا کو ایک ساتھ آ کر جلد سے جلد حکومت سازی کرنی چاہیے۔

Published: 08 Nov 2019, 5:04 PM IST

واضح رہے کہ فڑنویس کے استعفیٰ سے قبل نتن گڈکری نے بھی ڈھائی ڈھائی سال کے وزیر اعلیٰ سے والے معاہدہ پر اپنا رد عمل ظاہر کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ کی کرسی ڈھائی سال کے لیے شیوسینا کو دینے کا کبھی بھی وعدہ نہیں کیا گیا۔ گڈکری کا یہ بیان شیو سینا کے لیے ایک جھٹکا تصور کیا جا رہا تھا اور یہ صاف ہو گیا تھا کہ بی جے پی کسی بھی حال میں شیو سینا کو ڈھائی سال کے لیے وزیر اعلیٰ کا عہدہ نہیں دے گی۔

Published: 08 Nov 2019, 5:04 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 08 Nov 2019, 5:04 PM IST