قومی خبریں

’بی جے پی اراکین پارلیمنٹ مجھ سے کہہ رہے وزیر اعظم کو ووٹ چور مت کہیے‘، تحفظ آئین سمیلن سے راہل گاندھی کا خطاب

’تحفظ آئین سمیلن‘ میں بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی کے نوجوان لیڈر تیجسوی یادو نے ہندوستانی آئین کو بچانے کی جنگ اور ’ووٹ چوری‘ کے خلاف اپنی آواز بلند کی۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی اور تیجسوی یادو، تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی اور تیجسوی یادو، تصویر @INCIndia

 

’’بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ مجھے میسج کر کہہ رہے ہیں کہ آپ وزیر اعظم کو ’ووٹ چور‘ مت کہیے۔ میں نے کہا کہ اب وزیر اعظم ’ووٹ چور‘ ہیں تو کیوں نہ کہوں؟ بہار میں تو بچہ بچہ نریندر مودی کو ’ووٹ چور‘ کہہ رہا ہے، اور جو بات بہار میں اٹھتی ہے وہ پورے ملک میں پھیل جاتی ہے۔‘‘ یہ بیان لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بہار کے موتیہاری میں ’تحفظ آئین سمیلن‘ سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ پی ایم مودی پر اپنے حملہ کو مزید شدت دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’میں ہر روز وزیر اعظم کو بول رہا ہوں کہ آپ ’ووٹ چور‘ ہیں۔ وزیر اعظم خاموش کیوں ہیں؟ وہ بول کیوں نہیں رہے؟ کیونکہ وزیر اعظم جانتے ہیں کہ وہ ووٹ چوری ہیں اور انھیں پکڑ لیا گیا ہے۔‘‘

Published: undefined

دراصل بہار میں جاری ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے بارہویں دن کے اختتام پر ’تحفظ آئین سمیلن‘ کا انعقاد کیا گیا، جس میں راہل گاندھی کے ساتھ ساتھ انڈیا بلاک کے سرکردہ لیڈران کی شرکت دیکھنے کو ملی۔ اس موقع پر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’مودی جی ڈرے ہوئے ہیں۔ مودی جی کو بات سمجھ آ گئی ہے کہ اب چوری پکڑی گئی ہے، اور اب وہ بھاگ نہیں سکتے ہیں۔‘‘ وہ عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’ہم آپ کو دکھائیں گے کہ صرف مہادیوپورا میں چوری نہیں ہوئی، لوک سبھا میں بھی چوری ہوئی ہے، ہریانہ میں بھی چوری ہوئی ہے، مہاراشٹر میں بھی چوری ہوئی ہے، مدھیہ پردیش میں بھی چوری ہوئی ہے، اور اب یہ بہار میں چوری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں غریب اور پسماندہ طبقہ کے لیے جاری اپنی جنگ کو پوری شدت کے ساتھ لڑنے کا عزم ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا ’’ہمارا ہدف ہے کہ ملک میں بیلنس (توازن) ہونا چاہیے۔ سبھی لوگوں کو اس ملک میں جگہ ملنی چاہیے، چاہے کوئی بھی ہو... اعلیٰ ذات کا ہو، دلت ہو، انتہائی پسماندہ ہو، پسماندہ ہو، اقلیت ہو، سب کو جگہ ملنی چاہیے اور سب کی عزت ہونی چاہیے... مطلب محبت کی دکان، نفرت نہیں۔‘‘

Published: undefined

’تحفظ آئین سمیلن‘ میں بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی کے نوجوان لیڈر تیجسوی یادو نے ہندوستانی آئین کو بچانے کی جنگ اور ’ووٹ چوری‘ کے خلاف اپنی آواز بلند کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر آئین نہیں رہا تو ہمیں کوئی نہیں پوچھے گا۔ مودی حکومت پہلے آپ کا ووٹ چھینے گی، پھر آپ کا راشن چھینے گی، اس کے بعد آپ کی جائیداد چھینے گی۔ اس لیے آپ کو اقتدار میں بیٹھے ان لوگوں کو ہٹانا ہوگا۔‘‘ سی پی آئی (ایم ایل) کے قومی جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ ’’بابا صاحب امبیڈکر جی نے کہا تھا کہ اگر سماج میں ووٹ کی برابری کے ساتھ سماجی و معاشی برابری نہیں ہوگی تو اس کا کوئی مطلب نہیں رہ جائے گا۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر غلط لوگ آئین کو چلائیں گے تو اس کے نتائج بُرے ہو سکتے ہیں۔ بابا صاحب امبیڈکر کی یہ دونوں باتیں آج درست ثابت ہو رہی ہیں۔‘‘

Published: undefined

اس سمیلن سے ’وکاس شیل انسان پارٹی‘ (وی آئی پی) کے بانی مکیش سہنی نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بابا صاحب نے ہمیں آئین دیا۔ اسی آئین سے ہمیں عزت اور وقار سے زندگی گزارنے کا حق ملا۔ آج ہمیں جو بھی ملا ہے، ہم جہاں بھی پہنچے ہیں، اسی آئین کی بدولت ہے۔‘‘ انتہائی پسماندہ فیڈریشن سے منسلک اوم پرکاش مہتو نے اس موقع پر راہل گاندھی کی مہم کو مضبوطی عطا کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج انتہائی پسماندہ سماج راہل گاندھی کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہا ہے۔ میری گزارش ہے کہ ہمیں اس عوامی تحریک میں پوری طاقت سے لڑنا ہے، کانگریس اور مہاگٹھ بندھن کو اقتدار میں لانا ہے۔‘‘

Published: undefined

بہار کانگریس کے صدر راجیش کمار نے بھی تحفظ آئین اور راہل گاندھی کے عزائم سے متعلق اپنی رائے سامعین کے سامنے ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’آئین کی حفاظت اور سماجی انصاف کے لیے جو جنگ راہل گاندھی نے شروع کی ہے، اسے ملک بھر میں حمایت مل رہی ہے۔ اگر ہم سماجی انصاف کی بات کرتے ہیں تو ہمیں ذات پر مبنی مردم شماری کو بھی دھیان میں رکھنا ہوگا، کیونکہ اسی قدم سے لوگوں کو شراکت داری ملے گی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم سبھی کو مل کر عوام کے حقوق کی جنگ لڑنی ہے اور لوگوں کو ان کا حق دلانا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined