قومی خبریں

بی جے پی لیڈروں نے ’بھوک ہڑتال‘ سے پہلے کھایا تھا کھانا، ویڈیو بنانے والے صحافی پر مقدمہ!

ایس وائی ایل معاملہ پر بی جے پی کے کچھ لیڈروں نے’بھوک ہڑتال‘ کی تھی، لیکن بھوک ہڑتال سے پہلے ان کے کھانے کا ایک ویڈیو وائرل ہو گئی تھی جس کی وجہ سے بی جے پی لیڈروں کی کافی فضیحت ہوئی تھی۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف ایک طرف جہاں لاکھوں کسان سڑکوں پر نکل کر مظاہرہ کر رہے ہیں، اور دہلی بارڈر پر سلسلہ وار بھوک ہڑتال جاری ہے، وہیں دوسری طرف بی جے پی لیڈران و کارکنان نے کسانوں کے خلاف ہی محاذ کھول دیا ہے۔ اس سلسلے میں بی جے پی حامی کئی کسانوں نے زرعی قوانین کے حق میں مظاہرہ شروع کر دیا ہے جس سے دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں عجیب و غریب حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ اس درمیان ایک نیا معاملہ پنجاب-ہریانہ میں ’ستلج-یمنا لنک‘ یعنی ایس وائی ایل سے متعلق سامنے آیا ہے جو موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔

Published: undefined

دراصل ایس وائی ایل معاملے کو لے کر بی جے پی کے کچھ لیڈروں نے ماضی میں ’بھوک ہڑتال‘ کی تھی، لیکن بھوک ہڑتال سے پہلے ان کے کھانے کا ایک ویڈیو وائرل ہو گیا تھا جس کی وجہ سے بی جے پی لیڈروں کی کافی فضیحت ہوئی تھی۔ اب اس ویڈیو کو بنانے والے صحافی پر کیس درج کر لیا گیا ہے جس پر کافی ہنگامہ برپا ہے۔

Published: undefined

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ایس وائی ایل نہر ایشو پر بھوک ہڑتال سے پہلے کھانا کھاتے ہوئے بی جے پی لیڈروں کا مبینہ ویڈیو بنانے والا صحافی ایک نیوز پورٹل کے لیے کام کرتا ہے جس کے خلاف پولس نے معاملہ درج کیا ہے۔ پولس کا کہنا ہے کہ تقریباً 10 مہینے پہلے تھانیسر بازار سمیتی کے سابق سربراہ سریش سینی کے ذریعہ دی گئی شکایت کی بنیاد پر صحافی راجندر سنیہی پر انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 67 کے تحت پیر کے روز معاملہ درج کیا گیا۔

Published: undefined

پیر کے روز سنیہی کے خلاف درج مقدمہ پر اب میڈیا اہلکاروں نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ کچھ میڈیا اہلکاروں نے کروکشیتر پریس کلب کے بینر تلے ایس پی دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا اور سنیہی کے خلاف درج ایف آئی آر کو رد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کروکشیتر پریس کلب کے صدر راجیش شانڈلیہ نے الزام عائد کیا کہ پولس نے بی جے پی لیڈروں کے دباؤ کے بعد صحافی کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔

Published: undefined

اس درمیان کروکشیتر کے تھانہ انچارج مندیپ سنگھ کے مطابق سینی نے الزام لگایا تھا کہ صحافی نے تقریباً 10 مہینے پہلے سوشل میڈیا پر ان کے بارے میں فرضی اور غلط خبروں کو نشر کیا تھا، جس سے ان کے وقار کو ٹھیس پہنچی۔ ویڈیو میں بھوک ہڑتال سے قبل ’کھاتے‘ ہوئے نظر آئے کروکشیتر کے رکن پارلیمنٹ نائب سنگھ سینی اور تھانیسر کے رکن اسمبلی سبھاش سدھا نے کھانے سے متعلق دعووں کو مسترد کر دیا۔ بی جے پی لیڈروں نے کہا کہ بھوک ہڑتال کے دن انھوں نے کھانا نہیں کھایا تھا، صرف ایک مذہبی پروگرام میں ’پرساد‘ لے کر کھایا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined