قومی خبریں

لگاتار فضیحت کے بعد بی جے پی کا پرگیہ کو فرمان، میڈیا سے بات نہ کرنے کی تاکید

بی جے پی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ پرگیہ کسی بھی معاملہ پر میڈیا کو بیان نہ دے، حالانکہ تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ پرگیہ کے ٹوئٹ کرنے پر بھی روک لگائی گئی ہے یا نہیں۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس 

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کی رکن پارلیمان پرگیہ ٹھاکر کے بار بار متنازعہ بنایات دینے اور پارٹی کی فضیحت کرانے کے بعد بھگوا پارٹی کی قیادت نے اب اسے کسی بھی ایشو پر منہ نہ کھولنے کی ہدایت دی ہے۔ ذرائع کے مطابق بی جے پی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ پرگیہ کسی بھی معاملہ پر میڈیا کو بیان نہ دے۔ حالانکہ تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ پرگیہ کے ٹوئٹ کرنے پر بھی روک لگائی گئی ہے یا نہیں۔

Published: 30 Aug 2019, 8:10 PM IST

اس سال کی شروعات میں جب لوک سبھا انتخابات کے لئے پرگیہ کی امیدواری کا اعلان کیا گیا تھا تبھی سے اس کے متنازعہ بیانات نے پارٹی کو سکتہ میں ڈال دیا تھا۔ حالانکہ غیر رسمی طور پر یہ کارروائی بی جے پی کی مدھیہ پردیش اکائی کے ایک طبقہ کی طرف سے مرکزی قیادت کو شکایت کرنے کے بعد ہوئی ہے۔

Published: 30 Aug 2019, 8:10 PM IST

اس ہفتہ کی شروعات میں پارٹی کے آنجہانی رہنماؤں ارون جیٹلی، بابو لال گور اور سشما سوراج کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے بی جے پی کی مدھیہ پردیش یونٹ کی طرف سے منعقدہ ایک تعزیتی نشست میں پرگیہ نے حزب اختلاف پر الزام عائد کیا تھا کہ بی جے پی رہنماؤں پر ’مارک شکتی ‘ کا استعمال کیا گیا ہے اس لئے ان کی موت ہوئی ہے۔

Published: 30 Aug 2019, 8:10 PM IST

پرگیہ نے کہا، ’’جب میں لوک سبھا چناؤ لڑ رہی تھی تو ایک مہاراج جی نے مجھ سے کہا تھا کہ ہمارا برا وقت چل رہا ہے۔ حزب اختلاف بی جے پی کے خلاف کسی ’مارک شکتی ‘ کا استعمال کر رہا ہے۔ اس بات کو میں بھول گئی تھی۔ لیکن اب جب میں دیکھ رہی ہوں کہ ہمارے اعلیٰ رہنما یکے بعد دیگرے ہمیں چھوڑ کر جا رہے ہیں تو میں سوچنے پر مجبور ہوں ۔ کیا مہاراج جی صحیح تھے؟‘‘

Published: 30 Aug 2019, 8:10 PM IST

اس سے پہلے پرگیہ کے اس بیان سے ہنگامہ ہو گیا تھا جس میں اس نے کہا تھا کہ مہاتما گاندھی کا قاتل ناتھورام گوڈسے ایک محب وطن تھا۔ اس تبصرہ کے بعد وزیر اعطم نریندر مودی کو یہ کہنا پڑا تھا کہ پرگیہ کو باپو پر تبصرہ کے لئے وہ کبھی معاف نہیں کریں گے۔

Published: 30 Aug 2019, 8:10 PM IST

حالانکہ بعد میں پرگیہ نے اپنے اس بیان کے لئے معافی مانگی اور بیان کو واپس لے لیا۔ اس کے بعد امت شاہ نے کہا، ’’بی جے پی نے بیانات کو سنجیدگی سے لیا ہے اور بینا کو تادیبی سمیتی کے سامنے بھیجا ہے۔‘‘

بی جے پی کے ایک سینئر رہنما نے کہا کہ پرگیہ کے خلاف شروع کی گئی تادیبی کارروائی کا ایک فیصلہ ابھی تک پارٹی کے صدر امت شاہ کے پاس زیر التوا ہے۔

Published: 30 Aug 2019, 8:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 30 Aug 2019, 8:10 PM IST