قومی خبریں

ٹویٹر پر چھاپہ ماری ایک غیر جمہوری عمل، بی جےپی اپنے جھوٹ کے جال میں پھنس گئی: اکھلیش

بی جے پی اپنے ہی جھوٹ کے جال میں پھنس گئی ہے اور وہ یہ بھول گئی ہے کہ ہر کوئی دانا نہیں چگتا۔ اس مرتبہ صیاد کو چڑیا لے اڑی۔

علامتی تصویر یو این آئی
علامتی تصویر یو این آئی 

سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے کہا ہےکہ دہلی حکومت کے خصوصی سیل کے ذریعہ ٹویٹر انڈیا کے دفتر پر چھاپہ ماری کی وجہ سے بی جے پی حکومت کی عالمی امیج بری طرح متاثر ہو گی ۔

Published: undefined

یادو نے ٹویٹ کیا کہ "ٹویٹر کے دہلی اور گروگرام دفاتر پر چھاپے مارنے سے بی جے پی حکومت کی گرتی ہوئی عالمی شبیہ کو اور نیچے گرائے گا۔ یہ غیر جمہوری اور سراسر قابل مذمت عمل ہے۔‘‘
انہوں نے بتایاکہ "بی جے پی اپنے ہی جھوٹ کے جال میں پھنس گئی ہے۔وہ یہ بھول گئی ہے کہ ہر کوئی دانا نہیں چگتا۔ اس مرتبہ صیاد کو چڑیا لے اڑی۔‘‘ واضح رہے ٹویٹر کا لوگو چریا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ پیر کی دیر شام دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے لاڈو سرائے اور گروگرام پر ایک ساتھ چھاپہ مارا۔ حکام کے مطابق مبینہ ' ٹول کٹ' معاملے میں یہ چھاپہ ماری کی گئی ہے۔

Published: undefined

سمبت ٹولکٹ معاملے میں دہلی پولیس نے ٹویٹر کو بھیجانوٹس

واضح رہے دہلی پولیس نے بھارتیہ جنتاپارٹی کے ترجمان سمبت پاترا کے ٹویٹ پر مینپولیٹڈ میڈیا کا ٹیگ لگانے کے تعلق سے ٹویٹرکو نوٹس بھیجاہے۔دہلی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ پولیس نے ٹویٹر سے پوچھا ہے کہ ان کے پاس ایسی کون سے معلومات ہے جس کی بنیاد پر مسٹر پاترا کے ٹویٹ کو مینپولیٹڈ بتارہے ہیں۔ اس معاملے میں دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے ٹویٹر کونوٹس جاری کیا ہے۔

Published: undefined

دہلی پولیس نے ٹویٹر سے پوچھا ہے ’’لگتا ہے آپ کو ٹول کٹ کی حقیقت کاعلم ہے تبھی آپ کی طرف سے سنبت پاترا کے ٹویٹ کومینپولیٹڈ میڈیا کہا گیا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ ٹویٹر نے مسٹر پاترا کے اس ٹویٹ کوٹوڑمروڑ کر پیش کیا گیا قراردیا ہے، جس میں انہوں نے مبینہ طورپر الزام لگایا تھا کہ کانگریس نے مودی حکومت کونشانہ بنانے کے لئے ایک ٹول کٹ تیارکیا تھا۔ وہیں کانگریس بی جے پی کے ذریعہ جاری ٹول کٹ کے دستاویز کو فرضی قراردیتے ہوئے مسٹر پاتراسمیت کئی رہنماوں کے خلاف پولیس میں شکایت بھی درج کرائی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined