قومی خبریں

بی جے پی حکومتوں کا مزدوروں کے حقوق پر شدید حملہ: کانگریس

کانگریس ترجمان شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ متاثرہ مزدوروں کو راحت پہنچانے کی جگہ بی جے پی کی حکومتوں نے کورونا کی آڑ میں خاموشی سے ان کے حقوق پر قینچی چلا کر انھیں بندھوا بنانے کا راستہ نکالا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی اترپردیش، مدھیہ پردیش اور گجرات حکومتوں پر لاک ڈاؤن کے دوران مزدور سے متعلق قوانین میں ترمیم کرکے ان کے حقوق پرشدید حملہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان ترمیمات کو فوراً رد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

کانگریس ترجمان شکتی سنگھ گوہل نے پیر کے روز یہاں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جبکہ پورا ملک کووِڈ-19کی وبا کا سامنا کر رہا ہے اور لاک ڈاؤن کے سبب ملک کے غریب مزدوروں کو شدید مشکلات درپیش ہیں تو ایسے میں متاثرہ مزدوروں کو راحت دینے کے بجائے بی جے پی کی حکومتوں نے کورونا کی آڑ میں خاموشی سے ان کے حقوق پر قینچی چلا کر انھیں بندھوا بنانے کا راستہ نکالا ہے۔

Published: undefined

شکتی سنگھ گوہل نے اس اقدام کے باعث بی جے پی حکومتوں کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا،’ صنعتی تنازعہ قانون اور کم از کم معاوضہ قانون جیسے مزدور سے متعلق قوانین کمزور اور استحصال کے شکار طبقات کو بنیادی تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ یہ قانون آئین کی جانب سے زندگی کے حقوق کی حفاظت کرتے ہوئے مزدوروں کو کم معاوضہ دے کر ان سے زیادہ کام لینے، ان کا استحصال کیے جانے سے انھیں تفحظ فراہم کرتے ہیں اور بندھوا مزدور بننے سے روکتے ہیں‘۔

Published: undefined

کانگریس ترجمان نے کہا کہ اترپردیش، مدھیہ پردیش اور گجرات حکومتوں نے مزدوروں کے حقوق کو کچلنے کا یہ اقدام غیر ملکی سرمایہ کاروں کو لبھانے کے لیے کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان ترمیمات سے غیر ملکی سرمایہ کاری کتنی آتی یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن خصوصی انتظام دینے کے لیے حکومت نے جو اقدامات کیے ہیں ان سے ہمارے مزدوروں کو کارخانوں اور صنعتی احاطوں میں استحصال کا شکار ہونا پڑے گا اور بندھوا مزدور بننے پر مجبور ہونا پڑے گا۔ انہوں نے مرکز کی مودی حکومت سے ان قوانین کو رد کرنے کے لیے اپنی اجازت نہ دینے کی گذارش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مزدوروں کے حقوق چھن جائیں گے اور ان کے روزگار پر اس کا برا اثر پڑے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined