ووٹر لسٹ / علامتی تصویر / آئی اے این ایس
بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی فہرست کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے باضابطہ طور پر اپنے اعتراضات درج کرائے ہیں۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے جمعرات کو اپنا ڈیلی بلیٹن جاری کیا جس میں مختلف جماعتوں کی جانب سے سامنے آئے اعتراضات اور دعووں کی تفصیل دی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے اس عمل کے دوران 3 اعتراضات درج کرائے ہیں، جبکہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) لبریشن نے 79 اعتراضات پیش کیے ہیں۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ ان اعتراضات کا تصفیہ 7 دن کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔
Published: undefined
ای سی آئی نے واضح کیا کہ اعتراضات درج کرانے کی آخری تاریخ قریب ہے اور صرف 4 دن باقی ہیں، اس لیے سیاسی جماعتوں اور شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے دعوے اور اعتراضات بروقت درج کرائیں تاکہ کسی بھی نام کو غلطی سے شامل یا خارج نہ کیا جا سکے۔
کمیشن کے مطابق، ایس آئی آر 2025 کے تحت اب تک کل 1,95,802 دعوے اور اعتراضات درج کرائے گئے ہیں۔ ان میں سے 24,991 کیسوں کا تصفیہ کیا جا چکا ہے۔ اسی طرح، 18 سال یا اس سے زائد عمر کے نئے ووٹروں کی جانب سے 8,51,788 فارم 6 (بی ایل اے سمیت) داخل کیے گئے ہیں، جن میں سے 37,050 کیسز نمٹائے جا چکے ہیں۔
Published: undefined
قواعد کے مطابق، دائر کیے گئے ہر دعوے اور اعتراض کا نپٹارا صرف متعلقہ الیکشن رجسٹریشن افسر (ای آر او) یا اسسٹنٹ رجسٹریشن افسر (اے آر او) کی جانب سے کیا جائے گا اور یہ عمل امیدوار کی اہلیت کی تصدیق اور 7 دن کی نوٹس مدت مکمل ہونے کے بعد ہی ممکن ہوگا۔
ای سی آئی نے یہ بھی کہا کہ یکم اگست 2025 کو شائع شدہ مسودہ ووٹر لسٹ میں شامل کسی بھی نام کو بغیر مکمل جانچ اور فریقین کی سماعت کے نہیں ہٹایا جائے گا۔
Published: undefined
مزید یہ کہ ہٹائے گئے ناموں کی فہرست، وجوہات کے ساتھ، ضلع الیکشن افسر (ڈی ای او) اور ریاستی چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کی ویب سائٹ پر ای پی آئی سی نمبر کے ذریعے قابل تلاش شکل میں دستیاب ہے۔ اگر کوئی شخص اس فیصلے سے مطمئن نہیں ہے تو وہ اپنے دعوے کو آدھار کارڈ کی کاپی کے ساتھ دوبارہ پیش کر سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined