علامتی تصویر
بہار میں ہند-نیپال کی سرحد بندی سے متعلق گڑبڑیوں کو دور کرنے کی تیاریاں زوروں پر ہیں۔ اس کے لیے سروے کرکے ہند-نیپال سرحد سے جگہ جگہ غائب ہوئے بارڈر پیلر پھر سے لگائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ سرحد کے آس پاس 'نو مینس لینڈ' میں تجاوزات پر بھی موثر کارروائی کیے جانے کا منصوبہ ہے۔ واضح ہو کہ ہند-نیپال سرحد کی لمبائی تقریباً 633 کلومیٹر ہے۔
دراصل گزشتہ دنوں ہند-نیپال سرحد کے تحفظ کو لے کر لکھنؤ میں اعلیٰ افسروں کی ایک اہم میٹنگ ہوئی۔ اس میں نیپال سرحد پر بن رہی سڑک اور سرحد تحفظ کو لے کر کئی نکات پر بات چیت ہوئی۔ اس میٹنگ میں بہار کے چیف سکریٹری امرت لال مینا، ڈی جی پی ونئے کمار کے ساتھ ہی ایس ایس بی کے پٹنہ فرنٹیئر کے انسپکٹر جنرل نیئر حسنین خان نے بھی شرکت کی تھی۔
Published: undefined
میٹنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ کچھ سالوں میں گنڈک سمیت ادھوارا گروپ کی ندیوں کے بہاؤ میں تبدیلی، آفات اور دیگر وجوہات سے کئی علاقوں کی سرحد بندی بدل گئی ہے یا غیر واضح ہو گئی ہے۔ اس میں بگہا کے سُستا اور نرسہی علاقے کی بات بھی اٹھی جو کئی سال پہلے بہاؤ بدلنے کی وجہ سے نیپال میں چلے گئے تھے اور اب وہاں نیپال نے سڑک-پُل وغیرہ کی تعمیر بھی شروع کر دی ہے۔
Published: undefined
اس کے علاوہ کچھ دیگر چھوٹے مقام بھی ہیں جن کی سرحد بندی تبدیل ہو گئی ہے۔ ان دونوں علاقوں کی سرحد بندی کو لے کر دونوں ملکوں کی وزارت خارجہ سطح کی میٹنگ ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ اعلیٰ افسروں نے اس کو دیکھتے ہوئے احتیاطاً ہند-نیپال سرحد کو طے کرنے والے بارڈر پیلر کو درست رکھنے کی ہدایت دی ہے تاکہ دونوں ملکوں کی سرحد کا فرق پوری طرح سے واضح ہو سکے۔ اس کام میں مقامی ضلع انتظامیہ کے ساتھ ایس ایس بی کی ٹیم بھی شامل ہوگی۔ پورے سرحد پر مکمل چوکسی کے لیے ایس ایس بی کی 13 بٹالین کی تعینات بھی کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined