
قومی آواز گرافکس
بہار اسمبلی انتخابات 2025 کی گنتی میں جیسے جیسے مزید راؤنڈ سامنے آ رہے ہیں، ریاست کی دو اہم ترین وی آئی پی نشستیں — راگھوپور اور مہوا — اس وقت سیاسی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔ ان دونوں حلقوں سے لالو خاندان کے دو بڑے چہرے، آر جے ڈی کے تیجسوی یادو اور جے جے ڈی (جن شکتی جنتا دل) سے تیج پرتاپ یادو میدان میں ہیں اور تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق دونوں نشستوں پر صورتِ حال ایک دوسرے سے بالکل مختلف دکھائی دے رہی ہے۔
Published: undefined
چونکہ راگھوپور آر جے ڈی کے مضبوط حلقوں میں شمار ہوتا ہے، یہاں گنتی کے ابتدائی مرحلوں سے ہی برتری آر جے ڈی کے امیدوار کے حق میں جاتی نظر آئی۔ ابتدائی رجحانات کے مطابق راگھوپور میں ابتدائی دو راؤنڈز کے بعد آر جے ڈی امیدوار کو 4 ہزار سے زائد ووٹوں کی سبقت حاصل ہے۔ دوسرے نمبر پر رہنے والے امیدوار کے مقابلے میں یہ برتری خاصی مضبوط سمجھی جا رہی ہے اور یہ تاثر پیدا ہو رہا ہے کہ راگھوپور ایک بار پھر اسی جماعت کے حق میں جا سکتا ہے۔
اس حلقے میں دوسرے تمام امیدوار واضح طور پر پیچھے ہیں، جن میں چند آزاد امیدوار بھی شامل ہیں جن کے ووٹوں میں فرق ہزاروں میں ہے۔
Published: undefined
اس کے برعکس مہوا سے موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ابتدائی دو راؤنڈز کے نتائج کے مطابق تیجسوی کے بھائی اور جے جے ڈی امیدوار تیج پرتاپ یادو بڑی پسپائی میں ہیں۔ مہوا میں سب سے آگے چلنے والے امیدوار کو تقریباً 6900 ووٹ ملے ہیں، جب کہ تیج پرتاپ محض ایک ہزار کے قریب ووٹوں کے ساتھ پانچ ہزار سے زیادہ ووٹوں کے بڑے فرق سے پیچھے ہیں۔
ریاست بھر کی مجموعی تصویر
ریاست کی مجموعی صورتِ حال کے مطابق این ڈی اے کو بڑی سبقت حاصل ہے۔ دستیاب گرافکس اور پارٹی وائز نتائج کے مطابق، جے ڈی یو 70 نشستوں پر، بی جے پی 70 نشستوں پر، آر جے ڈی 40 نشستوں پر، ایل جے پی (رام ولاس) 15، کانگریس 9، سی پی آئی (ایم-ایل) 4، ایچ اے ایم ایس 4 اور دیگر 7 نشستوں پر آگے ہیں۔
Published: undefined
اس طرح این ڈی اے مجموعی طور پر ریاست میں واضح برتری قائم کیے ہوئے ہے، جب کہ مہاگٹھ بندھن کو کئی اہم نشستوں پر سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ گنتی کے مزید راؤنڈ باقی ہیں، اس لیے تصویر ابھی مکمل نہیں، مگر اب تک کے رجحانات میں این ڈی اے مضبوط پوزیشن میں جبکہ مہاگٹھ بندھن محدود نشستوں پر ٹکی ہوئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined