قومی خبریں

ریا چکرورتی کی 'اوقات' والے بیان پر بہار ڈی جی پی نے معافی مانگی

بہار ڈی جی پی گپتیشور پانڈے نے 'ریا چکرورتی کی اوقات' والے بیان پر کہا کہ "میں بہت سہل پسند آدمی ہوں۔ میں کسی کی بے عزتی کرنے کے لیے یا تکلیف پہنچانے کے لیے کوئی بات نہیں بولتا۔"

ریا چکرورتی اور گپتیشور پانڈے، تصویر سوشل میڈیا
ریا چکرورتی اور گپتیشور پانڈے، تصویر سوشل میڈیا 

یہ اب فائنل ہو گیا ہے کہ بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت معاملہ کی جانچ سی بی آئی کرے گی۔ اس فیصلے کا سبھی نے ایک آواز میں استقبال کیا ہے، لیکن بہار کے ڈی جی پی گپتیشور پانڈے کے ایک بیان سے تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ دراصل بہار ڈی جی پی کا ایک ویڈیو وائرل ہو گیا ہے جس میں وہ کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ "ریا چکرورتی کی اوقات نہیں ہے کہ وہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر تبصرہ کرے۔"

Published: 19 Aug 2020, 8:39 PM IST

تنازعہ کھڑا ہونے کے بعد ڈی جی پی گپتیشور پانڈے نے اپنے اس بیان پر معافی کا مطالبہ کیا ہے۔ ہندی نیوز پورٹل 'اے بی پی' پر شائع ایک رپورٹ میں انھوں نے کہا ہے کہ "اگر ان کی بات سے کسی کو تکلیف ہوئی ہے تو وہ معافی مانگتے ہیں۔" لیکن ساتھ ہی انھوں نے واضح لفظوں میں یہ بھی کہا کہ "میں بہت سہل پسند آدمی ہوں۔ میں کسی کی بے عزتی کرنے کے لیے یا تکلیف پہنچانے کے لیے کوئی بات نہیں بولتا۔ کیا ریا چکرورتی اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا موازنہ ہو سکتا ہے؟ ریا چکرورتی خود شبہات کے دائرے میں ہیں اور وہ بہار کے وزیر اعلیٰ پر تبصرہ کرے، یہ مناسب لگتا ہے؟ یہاں تو ایف آئی آر ہوئی ہے اس میں آپ نامزد ہیں تو آپ خود کو بے قصور ثابت کریں۔ قانونی راستہ اختیار کیجیے۔ خود کو بے قصور ثابت کیجیے پھر جو کہنا ہے کہیے۔"

Published: 19 Aug 2020, 8:39 PM IST

بہار ڈی جی پی نے سوشانت سنگھ راجپوت کی موت معاملہ میں سپریم کورٹ کے ذریعہ سی بی آئی جانچ کا حکم دینے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ "وہ بہار کے بیٹے تھے اور پورے ملک کی شان تھے۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد جشن کا ماحول ہے۔ بہار میں پٹاخے چھوٹ رہے ہیں۔ لوگ اس بات سے خوش ہیں کہ اب ٹھیک طرح جانچ ہوگی اور انصاف ملے گا۔" انھوں نے مزید کہا کہ "ہندوستان کے نظامِ انصاف پر عوام کو مکمل بھروسہ ہے۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلہ سے یہ بھروسہ مزید بڑھا ہے۔ سچ کبھی ہار نہیں سکتا یہ پیغام عام ہوا ہے۔"

Published: 19 Aug 2020, 8:39 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Aug 2020, 8:39 PM IST