قومی خبریں

بہار اسمبلی انتخاب: مہاگٹھ بندھن کا مشترکہ انتخابی منشور ’تیجسوی پرن‘ جاری، ریاست اور عوام کی ترقی کا خاکہ تیار

تیجسوی نے کہا کہ ’’آج ہم لوگوں کے لیے بہت خاص دن ہے۔ ہمیں بہار کو بنانے کا کام کرنا ہے۔ ہم لوگوں نے آپ کے سامنے اپنے عزائم رکھ دیے ہیں۔ ہم لوگوں نے ظاہر کر دیا ہے کہ بہار کو نمبر 1 کیسے بنائیں گے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/RJDforIndia">@RJDforIndia</a></p></div>

تصویر @RJDforIndia

 

بہار میں اسمبلی انتخابات کے پیشِ نظر مہاگٹھ بندھن نے اپنا انتخابی منشور جاری کر دیا ہے۔ مہاگٹھ بندھن کے وزیر اعلیٰ امیدوار تیجسوی یادو نے تمام اتحادی پارٹیوں کے سرکردہ رہنماؤں کے ساتھ مل کر اس انتخابی منشور کو جاری کیا، جسے ’تیجسوی پرن‘ یعنی ’تیجسوی کا عہدنامہ‘ نام دیا گیا ہے۔ اس انتخابی منشور میں بہار اور عوام کی ترقی کا خاکہ نظر آتا ہے۔ بے روزگاری ختم کر ریاستی عوام کو مضبوط بنانے کے لیے کئی منصوبوں کو اس انتخابی منشور میں شامل کیا گیا ہے۔

Published: undefined

تیجسوی یادو نے اس انتخابی منشور کو جاری کرنے کے بعد کہا کہ ’’آج ہم لوگوں کے لیے بہت خاص دن ہے۔ ہمیں بہار کو بنانے کا کام کرنا ہے۔ ہم لوگوں نے آپ کے سامنے اپنے عزائم رکھ دیے ہیں۔ ہم لوگوں نے ظاہر کر دیا ہے کہ بہار کو نمبر 1 کیسے بنائیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ یہ پارٹیوں اور دلوں کا عہد نامہ ہے۔ اگر ہمیں اپنی جان دے کر بھی یہ وعدے پورے کرنے پڑے، تو ہم ضرور کریں گے۔ جب کوئی بہاری کچھ ٹھان لیتا ہے، تو اسے پورا کر کے دکھاتا ہے۔

Published: undefined

تیجسوی یادو کا کہنا ہے کہ کچھ بیرونی طاقتیں بہار کو اپنی نوآبادی بنانا چاہتی ہیں، لیکن ہم کسی بھی حال میں ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے لیے ہمدردی رکھتا ہوں۔ بی جے پی اور بدعنوان افسران نے نتیش کمار کو محض ایک کٹھ پتلی بنا دیا ہے۔ بی جے پی والے صرف ان کے چہرے کا استعمال کر رہے ہیں۔ تیجسوی نے واضح لفطوں میں کہا کہ ’’امت شاہ نے پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ نتیش کمار دوبارہ وزیر اعلیٰ نہیں بننے جا رہے۔ اب این ڈی اے کا وزیر اعلیٰ کون ہوگا، یہ ان کی پارٹی طے کرے گی۔ یعنی این ڈی اے نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ نہیں بنانے جا رہی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہم پہلے ہی یہ بات کہتے آئے ہیں، اور اب یہ بات صاف ہو گئی ہے۔ مہاگٹھ بندھن نے تو اپنا وزیر اعلیٰ امیدوار طے کر لیا، لیکن این ڈی اے نے آج تک یہ نہیں بتایا کہ ان کا امیدوار کون ہے۔ آپ اگر وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے ساتھیوں کی باتیں سنیں تو ہر بات منفی لگتی ہے۔ بی جے پی کے کسی رہنما کے پاس بہار کو آگے بڑھانے کا کوئی ویژن نہیں ہے۔‘‘

Published: undefined

تیجسوی یادو نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ آنے والے 5 سال میں بہار کا نقشہ کیا ہوگا؟ یہ اب تک انہوں (این ڈی اے) نے طے نہیں کیا ہے۔ این ڈی اے میں سب کے سب بے ویژن ہیں۔ ہم بہار بنانے نکلے ہیں، وہ بہار پر قبضہ کرنے نکلے ہیں۔ پہلے ہی 1500 نیم فوجی دستوں کی کمپنیاں بہار کے انتخابات میں تعینات کر دی گئی ہیں، لیکن اس کے باوجود عوام ووٹ کی چوری نہیں ہونے دے گی۔ خبریں آ رہی ہیں کہ جن حلقوں میں پچھلے انتخابات میں مہاگٹھ بندھن کو 60 فیصد سے زیادہ ووٹ ملے تھے، وہاں پولنگ سست کرانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ ہم افسران سے اپیل کرتے ہیں کہ انصاف کے ساتھ کام کریں، دھوکہ دہی نہ کریں۔ عوام یہ سب برداشت نہیں کرے گی۔ عوام تبدیلیِ اقتدار کے لیے بے تاب ہے۔

Published: undefined

بجٹ کی فکر نہ کریں، ہر خاندان کو روزگار ملے گا:

تیجسوی یادو نے موجودہ حالات پر فکر ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بہار کی عوام بدعنوان حکومت کو ہٹا کر رہے گی۔ آپ کسی بھی سرکاری دفتر چلے جائیں، بغیر پیسے کے کوئی کام نہیں ہوتا۔ اب محکمے وزیر نہیں بلکہ سکریٹری چلا رہے ہیں۔ آج کے انتخابی منشور میں جو بھی وعدے کیے گئے ہیں، وہ سب نافذ کیے جائیں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ روزگار کے لیے بجٹ کہاں سے لائیں گے، تو تیجسوی نے کہا کہ ہم جھوٹے وعدے نہیں کرتے۔ ہر بات ماہرین سے مشورہ کے بعد طے کی گئی ہے۔ 2020 میں بھی لوگوں نے کہا تھا کہ پیسہ کہاں سے لاؤ گے، لیکن ہم نے کر کے دکھایا۔ 17 مہینوں میں اپنے وعدے پورے کیے۔ اس بار ہم وعدہ کر رہے ہیں کہ ہر خاندان کو روزگار دیں گے۔ آپ بجٹ کی فکر نہ کریں۔ 14 نومبر کو آنے والی حکومت بہار کے ہر نوجوان کو روزگار فراہم کرے گی تاکہ کوئی بھی بیٹا یا بیٹی مجبوری میں اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر باہر نہ جائے۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ بہار کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔

Published: undefined

یہ انتخابی منشور نہیں، ہمارا عہد نامہ ہے:

کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا بھی انتخابی منشور جاری کیے جانے کے موقع پر موجود تھے۔ انھوں نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’مہاگٹھ بندھن نے سب سے پہلے وزیر اعلیٰ امیدوار کا اعلان کیا، اور اب انتخابی منشور بھی لانچ کر دیا۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کون بہار کے لیے سنجیدہ ہے اور کون ریاست کے لیے سوچ رہا ہے۔ حکومت بنتے ہی پہلے دن سے بہار کے لیے کیا کرنا ہے، اس بارے میں صرف مہاگٹھ بندھن سوچ رہا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مہاگٹھ بندھن نے جو انتخابی منشور جاری کیا ہے، یہ صرف منشور نہیں بلکہ ہمارا عہد نامہ ہے۔ اسے حکومت بنتے ہی نافذ کیا جائے گا۔‘‘

Published: undefined

وی آئی پی (وکاس شیل انسان پارٹی) کے سربراہ مکیش سہنی نے انتخابی منشور جاری ہونے کے بعد اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک ’سنکلپ پتر‘ پیش کیا ہے۔ ہمیں آئندہ 5 سال عوام کے درمیان رہنا ہے۔ یہ انتخابی منشور نئے بہار کی بنیاد رکھے گا۔ دوسری طرف آپ دیکھیں تو این ڈی اے کے پاس کوئی منشور ہی نہیں ہے۔ اتنی خامیوں کے باوجود وہ سمجھتے ہیں کہ بہار بہت خوشحال ہے، اس لیے اپنا منشور جاری نہیں کر رہے۔ لیکن اب عوام تبدیلی چاہتی ہے اور اسی لیے مہاگٹھ بندھن کی حکومت بننے جا رہی ہے۔

Published: undefined

سرکاری ملازمین کے لیے پرانی پنشن اسکیم واپس لائی جائے گی:

سی پی آئی (ایم) کے سینئر رہنما دیپانکر بھٹاچاریہ نے بھی مشترکہ انتخابی منشور جاری ہونے کے بعد اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ اس ’سنکلپ پتر‘ میں منڈی نظام کو دوبارہ شروع کرنے کی بات ہے۔ سرکاری ملازمین کے لیے پرانی پنشن اسکیم بحال کی جائے گی۔ سماجی تحفظ کی پنشن پر خاص توجہ دی گئی ہے۔ حکومت بننے کے بعد بزرگوں کی پنشن 3000 روپے کر دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ منشور میں کیے گئے تمام وعدے ہر حال میں پورے کیے جائیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined