برقع نشیں خاتون ووٹرس
تصویر بشکریہ آس محمد کیف
بہار اسمبلی انتخاب کو لے کر الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے برقع نشیں اور پردہ نشیں خواتین کے لیے خصوصی انتظام کرنے کی ہدایت دی ہے۔ الیکشن کمیشن نے واضح کر دیا ہے کہ پولنگ بوتھ پر ایسی خاتون ووٹرس کی شناخت کو یقینی بنانے کے لیے خاتون اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا تاکہ ووٹنگ کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ اس کے لیے آنگن باڑی مراکز میں کام کرنے والی خواتین کو خصوصی طور پر تعینات کیا جائے گا۔
Published: undefined
ضابطہ کے مطابق برقع نشیں یا پردہ نشیں خواتین کو ووٹنگ سے قبل اپنے شناختی کارڈ کے ساتھ چہرہ دکھانا لازمی ہوگا، لیکن یہ عمل مکمل طور سے خواتین عملہ کی موجودگی میں اور خفیہ ماحول میں انجام دیا جائے گا، تاکہ ان کی شناخت عوامی نہ ہو۔ حالانکہ الیکشن کمیشن نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ کوئی نیا حکم نہیں ہے، بلکہ 1994 میں اس وقت کے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) ٹی این سیشن کے وقت کے جاری کردہ اصول و ضوابط کی تعمیل ہے۔
Published: undefined
الیکشن کمیشن نے تمام اضلاع کے افسران کو حکم دیا ہے کہ ووٹنگ کے دوران برقعہ نشین خواتین کی شناخت کے عمل کو سختی سے نافذ کیا جائے، لیکن کسی بھی خاتون ووٹر کو کسی بھی قسم کی پریشانی نہ ہو۔ الیکشن کمیشن کا خیال ہے کہ یہ قدم ووٹنگ کی شفافیت اور خواتین ووٹرس کے احترام دونوں کو متوازن طریقے سے یقینی بنائے گا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈران کی جانب سے ہمیشہ سے یہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ برقع پوش خواتین کی شناخت ضروری ہے، تاکہ ووٹنگ میں کسی بھی طرح کی بے ضابطگی نہ ہو۔ پارٹی کے کئی لیڈران کا کہنا تھا کہ ووٹنگ کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے یہ قدم ضروری ہے۔ بی جے پی کی دلیل ہے کہ جمہوریت کی شفافیت کو قائم رکھنے کے لیے تمام ووٹرس کی شناخت کی تصدیق یکساں طور پر کی جانی چاہیے۔ حالانکہ اپوزیشن نے بی جے پی کہ اس مطالبہ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اسے مذہبی یا سماجی نقطہ نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن پہلے سے ہی اس طرح کے انتظامات کرتے آ رہا ہے اور خواتین ووٹرس کی عزت اور پرائیویسی کو مکمل تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined