قومی خبریں

ایمس انتظامیہ کی لاپروائی، مُسلم خاتون کا ’انتم سنسکار‘، اہل خانہ نے کی پولیس سے شکایت

فوت ہونے والی مسلم خاتون بریلی کی رہائشی تھی، اس کا نام انجمن تھا۔ انجمن کو 4 جولائی کو ایمس کے ٹراما سینٹر میں داخل کرایا گیا تھا۔ ٹیسٹ رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہوا کہ وہ کورونا انفیکشن میں مبتلا ہیں۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا 

نئی دہلی: دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں کی گئی ایک بڑی لاپروائی نے کورونا وائرس کی مار برداشت کر رہے دو خاندانوں کا دکھ دوبالا کر دیا ہے۔ ایمس کے ٹراما سینٹر میں کورونا انفیکشن کی وجہ سے فوت ہونے والی دو خواتین کی لاشوں کو غلط خاندانوں کو دے دیا گیا۔ یعنی ان دونوں خواتین میں جو خاتون مسلمان تھی اسے ہندو خاندان کو دے دیا گیا اور جو ہندو تھی اسے مسلم خاندان کے حوالے کر دیا گیا۔

Published: 08 Jul 2020, 5:40 PM IST

فوت ہونے والی مسلم خاتون بریلی کی رہائشی تھی اور اس کا نام انجمن تھا۔ انجمن کو چار جولائی کو ایمس کے ٹراما سینٹر میں داخل کرایا گیا تھا۔ ٹیسٹ رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہوا کہ وہ کورونا انفیکشن میں مبتلا ہیں۔ اس کے بعد 6 جولائی کو رات 11 بجے اس کا انتقال ہو گیا۔ اسپتال کی جانب سے اہل خانہ کو اطلاع دیر رات 2 بجے دی گئی۔

Published: 08 Jul 2020, 5:40 PM IST

میڈیا رپورٹ کے مطابق اہل خانہ کو لاش تبدیل ہونے کے بارے میں اس وقت پتہ چلا جب خاتوں کے اہل خانہ ایمس کے ٹراما سینٹر سے لاش لے کر گھر پہنچے اور تدفین کی تیاری کرنے لگے۔ آخری دیدار کے لئے اہل خانہ نے جب مرحومہ کا چہرہ دیکھا تو ان کے ہوش اڑ گئے، کیونکہ اسپتال نے انہیں کسی دوسری خاتون کی لاش دے دی۔

Published: 08 Jul 2020, 5:40 PM IST

اہل خانہ نے اس کی اطلاع ایمس ٹراما سینٹر کو دی۔ اسپتال انتظامیہ نے جانچ کرنے کے بعد بتایا کہ مسلم خاتون کی لاش کو کسی ہندو خاندان کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ مسلم خاندان کو یہ جان کر اس وقت شدید جھٹکا لگا کہ ہندو خاندان نے انجمن کی لاش کو چتا پر رکھ کر نذر آتش کر دیا تھا۔ اتنی بڑی لاپروائی کی شکایت مسلم خاندان کی طرف سے دہلی پولیس میں کی گئی ہے جبکہ ایمس انتظامیہ نے اسے غلطی مانتے ہوئے محض سسٹم کو درست کرنے کی بات کہی ہے۔

Published: 08 Jul 2020, 5:40 PM IST

انجمن کے بھائی شریف خان کا کہنا ہے کہ ’’انجمن کے خاندان پر اس وقت دکھوں کا پہاڑ ٹوٹ گیا ہے۔ چھ مہینے پہلے ہی ان کے شوہر کا انتقال ہوگیا تھا اور انہوں نے اپنے پیچھے تین چھوٹے چھوٹے بچے چھوڑے ہیں۔ اسپتال کی لاپروائی کی وجہ سے معصوم بچوں کو آخری وقت اپنی امی کا چہرہ دیکھنا بھی نصیب نہیں ہوا۔ معصوموں کی آنکھوں میں جو آنسو ہیں اس کے لئے ایمس انتظامیہ ذمہ دار ہے۔‘‘

Published: 08 Jul 2020, 5:40 PM IST

اس لاپروائی کے حوالہ سے اہل خانہ کا الزام ہے کہ جب انہوں نے ایمس انتظامیہ سے بات کرنی چاہی تو وہاں موجود سیکورٹی گارڈ اور باؤنسر نے نہیں دھمکایا۔ ایسے میں انہوں نے پولیس چوکی میں اپنی شکایت درج کرائی۔ ادھر جب ایمس انتظامیہ سے میڈیا نے بات کی تو انہوں نے وضاحت پیش کی اور اسے محض سسٹم کی غلطی مان کر اس میں سدھار کرنے کو کہا۔

Published: 08 Jul 2020, 5:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 08 Jul 2020, 5:40 PM IST