قومی خبریں

بھوپال: چھندواڑا میں کِڈنی فیل ہونے سے 6 بچوں کی موت، ڈی ایم نے 2 ’کف سیرپ‘ پر عائد کی پابندی

چھندواڑا ضلع کے پراسیا اور آس پاس کے علاقوں میں پراسرار بیماری کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ گزشتہ 23 دنوں میں 6 معصوم بچوں کی موت ہو چکی ہے، جبکہ ایک درجن سے زائد بچے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>سیرپ، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سیرپ، علامتی تصویر آئی اے این ایس

 

مدھیہ پردیش کے چھندواڑا میں کڈنی فیل ہونے سے 6 بچوں کی موت کے بعد بھوپال کا محکمہ صحت الرٹ موڈ پر ہے۔ 2 کف سیرپ ’کولڈرف‘ اور ’نیکسٹراس ڈی ایس‘ کی فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ’ٹی وی 9 بھارت وَرش‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر منیش شرما نے بتایا کہ ’’بھوپال میں دونوں کف سیرپ (کولڈرف اور نیکسٹراس ڈی ایس) پر پابندی جاری رہے گی۔ یہ ہیلتھ سنٹر پر سپلائی نہیں ہوتی۔ پرائیویٹ میڈیکل اسٹورس پر تفتیشی مہم چلائی جائے گی۔ آئی سی ایم آر کی ٹیم تحقیقات کرے گی۔‘‘

Published: undefined

واضح ہو کہ چھندواڑا ضلع کے پراسیا اور آس پاس کے علاقوں میں پراسرار بیماری کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ گزشتہ 23 دنوں میں 6 معصوم بچوں کی موت ہو چکی ہے، جبکہ ایک درجن سے زائد بچے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ان کی موت کی وجہ کڈنی کا فیل ہونا بتایا جا رہا ہے۔ اس بات کا شک ہے کہ جن بچوں کو سردی-کھانسی اور بخار کی شکایت پر کف سیرپ دیا گیا تھا، اسی سے ان کی کڈنی آہستہ آہستہ فیل ہو گئی۔ پہلا معاملہ 7 ستمبر کو سامنے آیا تھا جب 5 سالہ عدنان خان کو تیز بخار اور الٹی کی شکایت کے بعد اسپتال لے جایا گیا۔ حالات بگڑنے پر اسے ناگپور ریفر کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ اس کی دونوں کڈنی فیل ہو چکی ہے۔ اس کے بعد مسلسل نئے معاملے سامنے آتے رہے اور اب تک 6 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ انتظامیہ نے ابتدائی تحقیقات میں پانی اور چوہوں کے سیمپل لیے تھے، لیکن رپورٹ نگیٹیو آئی، اب شک دوائیوں پر ہے۔

Published: undefined

کلکٹر شیلندر سنگھ نے ڈاکٹروں کے مشورہ پر ’کولڈرف‘ اور ’نیکسٹراس ڈی ایس‘ سیرپ پر فوری طور پر پابندی عائد کر دی ہے اور میڈیکل اسٹور کو حکم دیا ہے کہ بچوں کو صرف سادہ سیرپ ہی فراہم کرائیں۔ پراسیا علاقہ میں آلودہ پانی کی سپلائی کو لے کر بھی سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ نل سے پیلا اور گندہ پانی آ رہا ہے، جس کی شکایت کئی بار کی گئی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے آئی سی ایم آر اور پونے کی لیب سے جانچ کرائی جا رہی ہے۔ دوسری جانب رکن اسمبلی سوہن والمیکی نے وزارت صحت کو خط لکھ کر کارروائی نہ ہونے پر احتجاج کرنے کی وارننگ دی ہے۔

Published: undefined

آفرین پروین نامی خاتون نے بتایا کہ میرے بیٹے عدنان کو ہلکا بخار آیا۔ دھیرے دھیرے حالات بگڑتے گئے اور ناگپور میں ڈاکٹروں نے بتایا کہ دونوں کڈنی خراب ہو گئی ہے۔ علاج کرانے کے بعد بھی وہ نہیں بچ پایا۔ ایک دیگر مہلوک بچہ کے والد یاسین خان نے کہا کہ بخار ہونے کے بعد بیٹے کو پیشاب آنا بند ہو گیا۔ ضلع اسپتال سے ناگپور ریفر کیا گیا۔ 3 ڈائلیسس ہوئے لیکن وہ دنیا سے چلا گیا۔ وارڈ کے لوگوں نے بتایا کہ میونسپل کونسل کی سپلائی میں پیلا اور گندہ پانی آتا ہے۔ یہی بیماری کی وجہ ہو سکتی ہے۔ شکایت کرنے کے باوجود کارروائی نہیں ہوئی۔

Published: undefined

بی ایم او پراسیا انکت سہلام نے بتایا کہ بچوں کے سیمپل پونے بھیجے گئے ہیں۔ رپورٹ آنے کے بعد ہی اموات کے پیچھے کی اصل وجہ سامنے آ پائے گی۔ ہماری ٹیمیں مسلسل سروے کر رہی ہے۔ چھندواڑا کے کلکٹر شیلندر سنگھ نے کہا کہ کڈنی انفیکشن اور بچوں کے موت کا معاملہ کافی سنگین ہے۔ آئی سی ایم آر کی ٹیم تحقیقات کرے گی۔ فی الحال 2 کف سیرپ پر روک لگائی گئی ہے اور سرپرستوں سے اپیل ہے کہ گھبرائے نہیں، فوراً ڈاکٹر کو دکھائیں۔

Published: undefined

ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر صحت راجیندر شکلا نے کہا کہ مکمل محکمہ صحت اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ حالات کنڑول میں ہیں، جن بچوں کی موت ہوئی ہے ان کی رپورٹ آئی سی ایم آر اور ناگپور بھیجی گئی ہے۔ جیسے ہی رپورٹ آئے گی تو پتہ چلے گا کہ بچوں کی موت کی اصل وجہ کیا ہے؟ لیکن اس طرح کا حادثہ دوبارہ پیش نہ آئے، اس کو لے کر پورا عملہ سرگرم ہے۔ جب تک اس کی رپورٹ نہیں آ جاتی کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کف سیرپ کی جو بات آئی ہے وہ بالکل بے بنیاد ہے۔ کف سیرپ کی وجہ سے یہ اموات نہیں ہوئی ہیں، یہ یقینی ہے۔

Published: undefined

انتظامیہ نے جاری کی ایڈوائزری

  • بچوں کو بغیر نسخہ کے دوا نہ دیں۔

  • سردی-کھانسی یا بخار ہونے پر فوری طور پر سرکاری اسپتال لے جائیں۔

  • جھولاچھاپ ڈاکٹروں (بغیر ڈگری والے ڈاکٹر) سے علاج نہ کرائیں۔

  • بچوں کے پیشاب پر نظر رکھیں، رکنے پر فوراً ڈاکٹر کو دکھائیں۔

  • الٹی، سستی یا بخار 2 روز سے زیادہ رہنے پر تاخیر نہ کریں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined