قومی خبریں

’بھارت جوڑو یاترا‘ بی جے پی-آر ایس ایس نظریہ کے خلاف، جس نے ملک کو نقصان پہنچایا: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریہ نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے اور اسی کے خلاف ’بھارت جوڑو یاترا‘ نکالی جا رہی ہے

راہل گاندھی کی پریس کانفرنس / ویڈیو گرییب
راہل گاندھی کی پریس کانفرنس / ویڈیو گرییب 

کنیا کماری: کانگریس پارٹی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ آج تیسرے دن میں داخل ہو گئی اور صبح کے وقت تین گھنٹے سفر کرنے کے بعد قافلہ ٹھہر گیا۔ یاترا کے وقفہ کے دوران کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور آر ایس ایس پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریہ نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے اور اسی کے خلاف یہ یاترا نکالی جا رہی ہے۔

Published: undefined

راہل گاندھی سے جب یہ سوال کیا گیا کہ بی جے پی لیڈران لگاتار انہیں ہدف تنقید بنایا جا رہا ہے تو انہوں نے کہا ’’ہر ایک شخص اور تنظیم کی رائے ہوتی ہے، بی جے پی اور آر ایس ایس کی بھی اپنی رائے ہے، وہ ٹھیک ہے۔ ہمارے لئے یہ یاترا ملک کے لوگوں سے جڑنے کی یاترا ہے۔ جو نقصان بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریہ نے ملک کا کیا ہے، جو ملک کو تقسیم کیا ہے اور نفرت پھیلائی ہے۔ اس کے خلاف یہ یاترا کی جا رہی ہے۔‘‘

Published: undefined

بھارت جوڑو یاترا کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ملک کے عوام کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔ انہیں مذہب، ریاست اور زبان کی بنیاد پر بانٹا جا رہا ہے۔ کچھ لوگوں کو ساری جائیداد دی جا رہی ہے۔ ہندوستان لوگوں کے درمیان مکالمے کا نام ہے اور یہ مکالمہ انتہائی ضروری ہے۔

راہل نے مزید کہا کہ ’’مہنگائی اور بے روزگاری دو سب سے بڑے مسئلے ہیں۔ چار مہینوں میری خود اور ملک کے بارے میں سمجھ بہتر ہو گی، تھوڑا زیادہ سمجھ دار بن سکوں گا۔‘‘

Published: undefined

راہل گاندھی سے جب سوال کیا گیا کہ کانگریس کے کچھ لیڈر اپنی ہی پارٹی کے خلاف بول رہے ہیں تو انہوں نے کہا ’’میرے مقابلہ بی جے پی کے پاس دباؤ ڈالنے کے بہتر طریقے ہیں۔ بی جے پی نے تمام اداروں پر قبضہ کر لیا ہے۔ یہ مقابلہ پارٹیوں کے درمیان نہیں بلکہ ہندوستانی ریاستوں کے ڈھانچے اور اپوزیشن کے درمیان ہے۔ بہت سے لوگوں کو لگتا ہے کہ بی جے پی سے ہاتھ ملا لیں، جھگڑا کیوں کریں؟ لیکن مجھے ’آئیڈیا آف انڈیا‘ کے لیے لڑنا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined