قومی خبریں

امت شاہ کا مذاق بنانے والے اسٹینڈ اَپ کامیڈین منور فاروقی کی پٹائی

منور فاروقی کی پٹائی کے بعد ہندو تنظیم کے کارکنان اسے تھانہ لے گئے اور پولس کو بتایا کہ ایک پروگرام میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ ساتھ دیوی دیوتاؤں کی بے عزتی بھی کی جا رہی تھی۔

امت شاہ، تصویر آئی اے این ایس
امت شاہ، تصویر آئی اے این ایس 

مدھیہ پردیش میں ایک کامیڈی شو کے دوران گودھرا واقعہ اور امت شاہ کا مذاق بنانا اسٹینڈ اَپ کامیڈین منور فاروقی کے لیے مہنگی پڑی۔ ’ہند رکشک‘ نامی ہندو تنظیم کے کارکنان نے ان کی خوب پٹائی کی اور پھر تھانہ پہنچ کر ان کے خلاف معاملہ بھی درج کرایا۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق واقعہ اندور واقع 56 دکان علاقہ میں سرزد ہوا جہاں ’منرو کیفے‘ کے ایک پروگرام میں ہندو رکشک کارکنان نے زبردست ہنگامہ کیا۔

Published: undefined

ہندو رکشک تنظیم کے کنوینر ایکلویہ گوڑ نے اس سلسلے میں تقریب کے آرگنائزر اور کامیڈین منور فاروقی کے خلاف پولس سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ گوڑ نے ان دونوں کو تکوگنج تھانہ لے جا کر پولس کے حوالے کیا اور کہا کہ پروگرام میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ ساتھ دیوی دیوتاؤں کی بے عزتی بھی کی جا رہی تھی۔

Published: undefined

ایکلویہ گوڑ کا یہ بھی کہنا ہے کہ منور فاروقی پہلے بھی اپنے پروگراموں میں دیوی دیوتاؤں کا مذاق بناتے رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جب منرو کیفے میں پروگرام منعقد ہونے کی خبر ملی تو ٹکٹ لے کر کچھ ساتھیوں کے ساتھ وہاں پہنچ گیا۔ پھر جب انھوں نے دیکھا کہ گودھرا واقعہ میں مارے گئے کارسیوکوں پر منور فاروقی کمنٹ کر رہے ہیں تو ان کی پٹائی کی گئی۔ منور فاروقی کو ہند رکشک تنظیم کے کارکنان پکڑ کر تھانے لے گئے اور پروگرام کا ویڈیو بھی پولس کے حوالے کر دیا۔

Published: undefined

اس واقعہ کے تعلق سے کچھ ہندی نیوز پورٹلس پر مقامی سی ایس پی کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ منرو کیفے کے مالک مکتاس جین نے پروگرام کی اجازت نہیں لی تھی، اور اس پروگرام میں 18 سال سے کم عمر کے بچے بھی موجود تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہند رکشک تنظیم کے ذریعہ سونپی گئی ویڈیوز کی بنیاد پر معاملہ کی جانچ کی جا رہی ہے، اور قصوروار افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined