
جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین / آئی اے این ایس
جھارکھنڈ میں تمباکو یا نیکوٹین پر مشتمل گٹکا اور پان مسالے پر مکمل طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ریاستی حکومت نے ان کے پروڈکشن، فروخت اور ذخیرہ اندوزی پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق یہ پابندی فی الحال ایک سال کے لیے لگائی گئی ہے۔ اس ہدایت کی خلاف ورزی کرنے والوں پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ تمباکو اور نیکوٹین پر مشتمل تمام طرح کے گٹکے اور پان مسالے کے پروڈکشن، ذخیرہ اندوزی، فروخت اور تقسیم جیسی سرگرمیوں پر روک رہے گی۔ نوٹیفیکشن میں زور دے کر یہ کہا گیا ہے کہ صحت عامہ کے مفاد میں یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔
Published: undefined
جھارکھنڈ کے وزیر صحت ڈاکٹر عرفان انصاری نے اس بڑے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے ’صحت مند جھارکھنڈ‘ کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے یہ سخت قدم اٹھایا گیا ہے۔ یہ پابندی صرف ایک قانون نہیں ہے بلکہ جھارکھنڈ کے نوجوانوں کو نشے کے چنگل سے بچانے کا انقلابی قدم ہے۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ ’’صحت کے ساتھ کھلواڑ کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کی جائے گی۔ گٹکا اور پان مسالے کی وجہ سے کینسر جیسی خطرناک بیماریاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ ہمارے نوجوان دھیرے دھیرے موت کی جانب قدم بڑھا رہے ہیں اور میں اپنی نظروں کے سامنے انہیں مرتا ہوا نہیں دیکھ سکتا۔‘‘
Published: undefined
ڈاکٹر عرفان انصاری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ’’ایک ڈاکٹر ہونے کی وجہ سے میں جانتا ہوں کہ یہ زہر کس حد تک جسم کو برباد کر سکتا ہے۔ جب عوام نے مجھے وزیر صحت بنایا ہے تو میرا پہلا فرض ان کی زندگی کی حفاظت کرنا ہے۔‘‘ وزیر صحت نے واضح کر دیا کہ گٹکا کا پروڈکشن، فروخت، ذخیرہ اندوزی اور تقسیم پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ گٹکا مافیا اور غیر قانونی تاجروں پر خاص نظر رکھی جائے گی۔ کسی بھی دکان، گودام یا شخص کے پاس گٹکا ملنے پر نہ صرف سخت قانوںی کارروائی ہوگی بلکہ گودام بھی سیل کر دیا جائے گا۔ محکمہ صحت اور انتظامیہ کو سخت ہدایات دی گئی ہیں کہ اس حکم پر سختی سے عمل کیا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined