فائل تصویر آئی اے این ایس
دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی ضمانت کی درخواست پر 30 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے سسودیا کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ سسودیا کے خلاف زیر تفتیش مقدمات پر اپنا فیصلہ سنایا ہے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے اس سے قبل سی بی آئی اور ای ڈی سے مبینہ دہلی ایکسائز پالیسی اور سسودیا کے خلاف مقدمات کے بارے میں کئی سوالات پوچھے تھے۔ سسودیا شراب گھوٹالہ میں فروری سے جیل میں ہیں۔ اس مہینے کے شروع میں، سپریم کورٹ نے سسودیا کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ سسودیا نے اپنے خلاف دو الگ الگ مقدمات میں ضمانت کی درخواست کی ہے۔ ان میں سے ایک معاملہ سی بی آئی اور دوسرا معاملہ ای ڈی نے دائر کیا ہے۔
Published: undefined
حالانکہ سپریم کورٹ نے دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ تاہم عدالت نے ہدایت دی ہے کہ سسودیا کے خلاف مقدمہ 6 سے 8 ماہ کے اندر مکمل کیا جائے۔ اگر ٹرائل کا عمل سست رہتا ہے تو سسودیا تین ماہ کے اندر دوبارہ ضمانت کے لیے عرضی دائر کرنے کے حقدار ہوں گے۔ ایسے میں اب دیکھنا یہ ہے کہ سیسودیا تین ماہ بعد دوبارہ عدالت پہنچتے ہیں یا نہیں۔
Published: undefined
دراصل منیش سسودیا دہلی شراب گھوٹالہ میں فروری سے جیل میں ہیں۔ جب ان کی ضمانت کی سماعت 17 اکتوبر کو ہوئی تو عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ سسودیا پر دہلی کی شراب پالیسی میں بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔ پچھلی سماعت میں سسودیا کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ ان کے مؤکل کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے اور اس گھوٹالے سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ پھر بھی اسے ملزم بنایا گیا ہے۔
Published: undefined
دہلی شراب پالیسی گھوٹالے میں گرفتار ہونے والے سیسودیا واحد لیڈر نہیں ہیں۔ حال ہی میں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ کو بھی ای ڈی نے گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی نے اسے اس گھوٹالے سے بھی جوڑا تھا۔ سنجے سنگھ بھی ابھی تک حراست میں ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے اپنے لیڈروں کے خلاف الزامات کو یکسر مسترد کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: فیس بک صفحہ (شری اکال تخت)