قومی خبریں

مندر پر سیاست کرنے والوں کے دروازے ہمیشہ کے لیے بند ہو گئے: کانگریس

کانگریس نے بابری مسجد سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی عدالت نے جو فیصلہ دیا ہے سبھی فرقے کے لوگوں کو ملک کی سیکولر اقدار کا احترام کرتے ہوئے اسے قبول کرنا چاہئے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: کانگریس نے ایودھیا کے بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی عدالت نے جو فیصلہ دیا ہے سبھی فرقے کے لوگوں کو ملک کی سیکولر اقدار کا احترام کرتے ہوئے اسے قبول کرنا چاہئے۔

Published: 09 Nov 2019, 1:43 PM IST

ایودھیا میں مندر کی تعمیر سے متعلق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ کے فیصلے کے بعد کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ رنديپ سنگھ سرجے والا نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پارٹی عدالت کے فیصلے کا احترام کرتی ہے اور وہ سبھی طبقات کے لوگوں سے ہم آہنگی، سیکولرازم اور بھائی چارے کی ہندوستانی روایت برقرار رکھنے کی اپیل کرتی ہے۔

Published: 09 Nov 2019, 1:43 PM IST

انہوں نے کہا کہ ہفتے کی صبح کانگریس صدر سونیا گاندھی کی صدارت میں پارٹی کی اعلی فیصلہ ساز یونٹ کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ’’عدالت نے ہماری آستھا اور اعتماد برقرار رکھا ہے۔ کانگریس رام مندر کے حق میں ہے۔ پارٹی نے پہلے بھی کہا تھا کہ جو فیصلہ عدالت کا ہوگا، اس کا احترام کیا جائے گا۔‘‘

Published: 09 Nov 2019, 1:43 PM IST

سرجے والا نے کہا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ اس فیصلے سے شری رام مندر کی تعمیر کے دروازے تو کھل گئے ہیں لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کے رام کے نام پر سیاست کرنے کے سبھی دروازے بھی بند ہو گئے ہیں۔ لوگوں اور کمیونٹی کو فیصلے کا احترام کرنا چاہئے۔ یہ فیصلہ کسی شخص یا فرقے کے حق میں نہیں ہے۔ اس زمین کو 1993 میں كانگریسیوں کی حکومت نے ایکوائر کیا تھا۔

Published: 09 Nov 2019, 1:43 PM IST

انہوں نے کہا کہ ’’رام ، آستھا کی علامت ہے، اقتدار کا لالچ نہیں۔ رام قربانی ہے، رام ہمدردی ہے، رام محبت ہے، رام سبھی مذاہب کے لئے قابل احترام ہیں، رام بھائی چارہ ہے۔ رام کا نام سماج کو تقسیم کرنے کے لئے نہیں ہو سکتا، جوایسا کرتا ہے وہ رام کی اقدار کو نہیں سمجھتا ہے۔

Published: 09 Nov 2019, 1:43 PM IST

ترجمان نے کہا کہ کچھ لوگ اور سیاسی جماعتیں وقتاً فوقتاً بھگوان رام کا نام کا استعمال سیاسی فائدے کے لئے کرتی آئی ہیں لیکن آج کے فیصلے سے یہ طے ہو گیا ہے کہ رام کے نام کا استعمال جو لوگ اقتدار کے کرنا چاہتے تھے ان کے دروازے اس فیصلے نے ہمیشہ کے لئے بند کر دیئے ہیں۔

Published: 09 Nov 2019, 1:43 PM IST

انہوں نے کہا کہ عدالت نے آستھا اور عقیدت کا احترام کیا ہے۔ کانگریس بھگوان رام کے مندر کی تعمیر کے حق میں ہے اور ورکنگ کمیٹی میں اس سلسلے میں قرارداد منظور کی گئی ہے۔

Published: 09 Nov 2019, 1:43 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 09 Nov 2019, 1:43 PM IST