قومی خبریں

گمراہ کن اشتہار معاملہ میں بابا رام دیو اور آچاریہ بالاکرشنن نے مانگی معافی، حلف نامہ سپریم کورٹ میں داخل

بابا رام دیو نے اپنے حلف نامہ میں کہا کہ میں اشتہارات سے متعلق بلاشرط معافی مانگتا ہوں، مجھے اس غلطی پر افسوس ہے اور میں عدالت کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اسے دہرایا نہیں جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

علامتی تصویر، آئی اے این ایس

 

گمراہ کن اشتہار معاملہ میں آج یوگا گرو بابا رام دیو اور پتنجلی آیوروید لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بالاکرشن نے سپریم کورٹ میں بلاشرط معافی کا حلف نامہ داخل کیا۔ اپنی مصنوعات کو لے کر بڑے بڑے دعوے کرنے والی اس کمپنی کے ذریعہ جاری اشتہارات پر سپریم کورٹ نے دونوں کو پھٹکار لگائی تھی، جس پر دونوں نے عدالت عظمیٰ سے معافی طلب کی ہے۔

Published: undefined

عدالت میں داخل دو الگ الگ حلف ناموں میں بابا رام دیو اور آچاریہ بالاکرشن نے سپریم کورٹ کے گزشتہ سال 21 نومبر کے حکم میں درج بیان کی خلاف ورزی کے لیے بھی معافی مانگی ہے۔ دراصل 21 نومبر 2023 کے حکم میں عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ پتنجلی آیوروید کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے اسے یقین دلایا ہے کہ اب سے کسی بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔ خاص طور سے پتنجلی کے ذریعہ تیار کی گئی مصنوعات کے اشتہار یا برانڈنگ سے متعلق، اور اس کے علاوہ دوا کو لے کر دعویٰ کرنے والا یا علاج کے کسی بھی دوسرے طریقہ کے خلاف کوئی بھی بیان کسی بھی شکل میں میڈیا میں جاری نہیں کیا جائے گا۔ حالانکہ بعد میں پتنجلی کے اشتہارات میں اس بات کا خیال نہیں رکھا گیا۔

Published: undefined

دی گئی یقین دہانی پر عمل نہیں کرنے اور میڈیا میں دیے گئے بیانات نے عدالت عظمیٰ کو ناراض کر دیا۔ ناراض عدالت نے بابا رام دیو اور آچاریہ بالاکرشن کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کر دیا جس میں سوال کیا کہ کیوں نہ ان کے خلاف حکم عدولی کی کارروائی شروع کی جائے۔ اب اس معاملے میں دونوں نے ہی بلاشرط معافی مانگ لی ہے اور یقین دلایا ہے کہ آئندہ سے ایسی غلطی نہیں ہوگی۔ عدالت میں داخل اپنے حلف نامہ میں بابا رام دیو نے کہا کہ میں اشتہارات سے متعلق بلاشرط معافی مانگتا ہوں۔ مجھے اس غلطی پر افسوس ہے اور میں عدالت کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اسے دہرایا نہیں جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined