قومی خبریں

’پالگھر موب لنچنگ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش قابل مذمت‘

آصف صدیقی نے کہا کہ ملک کا میڈیا نفرت کا ایسا ماحول پروان چڑھا رہا ہے جس کی وجہ سے اکثریتی طبقہ میں مسلمانوں کے خلاف ایک ماحول بن رہا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پرتاپ گڑھ: مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے صوبائی نائب صدر آصف نظام الدین صدیقی نے ہجومی تشدد و فرقہ وارانہ رنگ دینے والے سر پسند عناصر کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مٹھی بھر فرقہ پرست جنونی سرپسندوں کے ذریعہ پیش آئے پالگھر کے ہجومی تشدد کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کے لئے جس طرح سے سادھووُں سمیت تین افراد کے قتل کا مسلمانوں کو ذمہ دار ٹھرا کر ملک کو آتش فشاں بنانے کی کوشش کی گئ، جو قابل مذمت ہے۔

Published: 26 Apr 2020, 3:40 PM IST

پریس ریلیز کے ذریعہ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسی طرح سے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قتل کے متعلقہ بھی مسلمانوں کا نام لے کر افواہ پھیلا کر ملک کو فسادات کی آگ میں جھونکنے کی کوشش کی گئ تھی، لیکن حکومت نے فوراً افواہ کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ گاندھی کا قاتل گوڈسے نامی ہندو ہے۔ صوبائی حکومت نے پالگھر سانحہ کی افواہ کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ ملزمان اکثریتی طبقے سے ہیں، جبکہ مرکزی حکومت نے اس پر خاموشی اختیار کر لی۔ حکومت جب تک ہجومی تشدد کے خلاف سخت اقدام نہیں اٹھائے گی ہجومی تشدد کا سلسلہ جاری رہے گا اور لوگ مارے جاتے رہیں گیں۔

Published: 26 Apr 2020, 3:40 PM IST

صدیقی نے کہا کہ ہجومی تشدد کا انجام دینے والوں کا ایک منظم گروہ اس وقت ملک میں سرگرم ہے۔ جو آدم خور ہو چکے ہیں۔ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک خبر وائرل ہوئی تھی کہ کچھ مسلم سادھو کے لباس میں گھوم رہے ہیں۔ اس کے بعد مہاراشٹر کے پالگھر علاقے میں ہجومی تشدد کے ذریعہ دو سادھووُں سمیت تین افراد کو پیٹ پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ قتل کے فوراً سوشل میڈیا پر یہ افواہ پھیلا دی گئی کہ سادھووُں کے قاتل مسلم طبقے سے تھے، اگر افواہ کی فوراً تردید نہ کی گئی ہوتی تو آج ملک کے کیا حالات ہوتے جس کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔

Published: 26 Apr 2020, 3:40 PM IST

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف افواہ پھیلانے والوں کا گروہ اتنا طاقتور ہے کہ آج تک قانون کے ہاتھ اس تک نہیں پہونچ سکے۔ مہاراشٹر حکومت نے فوراً کارروائی کرتے ہوئے ہجومی تشدد کا انجام دینے والے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جس میں بی جے پی سے وابستہ کارکنان بھی شامل ہیں۔ ملک میں اس سے قبل پیش آئے ہجومی تشدد میں متعدد افراد کی جان ضائع ہوئی تھی جو مسلم طبقے سے تھے، لیکن کارروائی کے نام پر حکومت کے وزیروں نے ہجومی تشدد کا انجام دینے والے ملزمان کا شاندار استقبال کر حوصلہ افزائی کی۔

Published: 26 Apr 2020, 3:40 PM IST

انہوں نے کہا کہ آج ملک میں سنگھ پریوار کے زیر اثر کچھ الیکٹرانک میڈیا و بی جے پی کا آئی ٹی سیل جہاں مبینہ طور پر مسلمانوں کا نام آتا ہے شور مچانے لگتے ہیں۔ یہ میڈیا ملک میں نفرت کا ایسا ماحول پروان چڑھا رہا ہے جس کی وجہ سے اکثریتی طبقہ میں مسلمانوں کے خلاف ایک ماحول بن رہا ہے۔ جہاں تک اکثریت کا سوال ہے زیادہ تر یہ طبقہ سیکولر مزاج رکھتا ہے جن کے تاثرات بھی فرقہ پرستوں کے خلاف پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے ہجومی تشدد کے خلاف قانون بنا کر ملزمان کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

Published: 26 Apr 2020, 3:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 26 Apr 2020, 3:40 PM IST