قومی خبریں

عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کا گولی مار کر قتل، حملہ آوروں نے لگایا ’جئے شری رام‘ کا نعرہ، سبھی کو پولیس نے کیا گرفتار

ذرائع کا کہنا ہے کہ عتیق اور اشرف پر دو سے تین بدمعاشوں نے فائرنگ کی جو کہ میڈیا اہلکار بن کر آئے تھے، پولیس نے تینوں حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>عتیق احمد اور اشرف احمد</p></div>

عتیق احمد اور اشرف احمد

 

تصویر ویڈیو گریب

آج صبح عتیق احمد کے بیٹے اسعد کی تدفین عمل میں آئی، اور اب خبر سامنے آ رہی ہے کہ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پریاگ راج میں میڈیکل کے لیے لے جاتے وقت گولی مار کر دونوں کا قتل کر دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عتیق اور اشرف پر دو سے تین بدمعاشوں نے فائرنگ کی جو کہ میڈیا اہلکار بن کر آئے تھے۔ پولیس نے تینوں حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا ہے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ عتیق اور اس کے بھائی پر جب حملہ ہوا تو وہ پولیس کی گاڑی سے باہر تھے اور میڈیا اہلکاروں سے گھرے ہوئے تھے۔ میڈیکل کالج کے پاس عتیق احمد اور اشرف کے قتل سے ایک ہنگامہ کا ماحول پیدا ہو گیا۔ جس وقت یہ حملہ ہوا اس وقت دونوں کو طبی جانچ کے لیے لایا گیا تھا۔ دونوں کو جب گولی لگی تو اس کے فوراً بعد انھیں میڈیکل کالج کے اندر لے جایا گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جائے وقوع پر ’جئے شری رام‘ کے نعرے بھی سنے گئے۔ پولیس اب اس پورے معاملے کی جانچ میں مصروف ہو گئی ہے۔

Published: undefined

موصولہ اطلاعات کے مطابق پریاگ راج کے کالوین اسپتال کے پاس یہ حملہ اس وقت ہوا جب پولیس ٹیم عتیق اور اشرف کو لے کر جا رہی تھی۔ اسی درمیان تین حملہ آور اچانک درمیان میں پہنچے اور اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس نے حملہ آوروں کو موقع پر ہی پکڑ لیا۔ یہ پورا واقعہ میڈیا اور پولیس کی موجودگی میں پیش آیا۔ عتیق اور اشرف پر جب فائرنگ ہوئی تو یہ پوری واردات کیمرے میں قید بھی ہو گئی۔ اس حملے میں ایک پولیس کانسٹیبل کے زخمی ہونے کی بھی خبر ہے۔ انھیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے عتیق اور اشرف کو گولی مارنے کے بعد بھاگنے کی کوشش نہیں کی، بلکہ ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کے بعد پولیس کے سامنے خود سپردگی کر دی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined