قومی خبریں

پھانسی گھر تنازعہ: کیجریوال-سسودیا کی ہائی کورٹ میں عرضی کو اسمبلی سکریٹریٹ نے ’گمراہ کن‘ قرار دیا

ستمبر میں اسمبلی اجلاس کے دوران اسپیکر وجیندر گپتا نے الزام لگایا تھا کہ عام آدمی پارٹی کی حکومت نے برطانوی دور کے پھانسی گھر کو جیل جیسی تھیم میں تبدیل کرنے کے لیے تقریباً ایک کروڑ روپے خرچ کیے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا اروند کیجریوال

دہلی اسمبلی میں مبینہ پھانسی گھر کی تزئین و آرائش پر اٹھنے والے تنازعہ کے درمیان سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو اسمبلی کی استحقاق کمیٹی نے طلب کیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس سمن کو چیلنج کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی، جسے اسمبلی سکریٹریٹ نے گمراہ کن قرار دیا ہے۔ فی الحال دہلی ہائی کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت 24 نومبر کو کرے گی۔

Published: undefined

دہلی ہائی کورٹ میں اے اے پی کی جانب سے پیروی کرنے والے سینئر وکیل شادان فراست نے دلیل دی کہ پھانسی گھرکا معاملہ اسمبلی کے قانون سازی کے کام سے متعلق نہیں ہے، اس لیے استحقاق کمیٹی کو اس پر کارروائی کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھانسی گھر اسمبلی کے ضروری کام کاج کا حصہ نہیں ہے۔ یہ محض دباو ڈالنے کی کوشش ہے۔ اس پر جج نے سوال کیا کہ پھانسی گھر اسمبلی کیمپس میں ہی ہے تو کیا ایوان کو اپنے کیمپس پر کنٹرول نہیں ہے؟

Published: undefined

دہلی ہائی کورٹ میں اسمبلی کی طرف سے پیش سینئر وکیل جینت مہتا نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست جلد بازی میں دائر کی گئی اور صرف حقائق کی جانچ کا کام کمیٹی کو سونپا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں 4 افراد کو نوٹس بھیجے گئے تھے لیکن عدالت صرف اے اے پی لیڈروں کی درخواست پر سماعت کر رہی ہے۔

Published: undefined

یاد رہے کہ یہ معاملہ 22 اگست 2022 کا ہے، جب کیجریوال اور سسودیا نے اسمبلی کے احاطے میں پھانسی گھر کا افتتاح کیا تھا۔ اس ڈھانچے کو جدوجہد آزادی اور شہداء کی قربانیوں کی علامتی یادگار کے طور پر بیان کیا گیا تھا۔ کہا گیا تھا کہ بی جے پی ایم ایل اے پردیومن سنگھ راجپوت کی سربراہی میں استحقاق کمیٹی 13 نومبر کو پھانسی گھر کی تحقیقات کے لیے میٹنگ کرے گی جس کے بعد استحقاق کمیٹی نے 9 ستمبر 2025 کو دونوں رہنماؤں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 4 نومبر کو پیش ہونے کو کہا تھا۔

Published: undefined

دراصل ستمبر میں اسمبلی اجلاس کے دوران اسپیکر وجیندر گپتا نے الزام لگایا تھا کہ عام آدمی پارٹی کی حکومت نے برطانوی دور کے پھانسی گھر کو جیل جیسی تھیم میں تبدیل کرنے کے لیے تقریباً ایک کروڑ روپے خرچ کیے۔ اس جگہ پر مجاہدین آزادی کے مجسمے، لوہے کی سلاخیں اور علامتی پھندے لگائے گئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined