قومی خبریں

کبھی بی جے پی سے بھی سوال پوچھ لیا کرو: اکھیلیش یادو

صحافیوں کا الزام ہے کہ واقعہ پر مخالفت کرنے کی پاداش میں ان پر ’بکا ہوا‘ ہونے کی تہمت لگائی گئی۔

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی 

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھیلیش یادو کی پریس کانفرنس میں اس وقت جم کر ہنگامہ ہوا جب وہ صحافیوں کو سماج وادی پارٹی کی مجوزہ سائیکل ریلی کے بارے میں بتا رہے تھے۔یو این آئی کے مطابق رام پور سے 12 مارچ کو شروع ہونے والی سماجوادی پارٹی کی سائیکل ریلی کے بارے میں اطلاع دینے مرآدآباد آئے پارٹی کے قومی صدر اکھیلیش یادو کی پریس کانفرنس میں جمعرات کو اس وقت افرا تفری مچ گئی‘ جب سابق وزیراعلیٰ کی سکیورٹی میں تعینات سکیورٹی اہلکاروں نے کچھ صحافیوں کے ساتھ ہاتھاپائی کی جبکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ایس پی کارکنان کے ذریعہ یہ ہنگامہ کیا گیا ۔

Published: undefined

اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق جب ہنگامہ شروع ہوا جس میں ایک صحافی زمین پر بھی گر گیا اس وقت اکھیلیش یادو خاموش رہے اور وہ محض دیکھتے رہے لیکن انہوں نے امن بنائے رکھنے کی اپیل کی ۔ ہنگامہ اس وقت شروع ہوا جب اکھیلیش یادو سے صحافیوں نے تیکھے سوال پوچھنے شروع کر دئے جس پر ایس پی سربراہ اکھیلیش یادو نے کہا کہ کچھ سوال بی جے پی سے بھی پوچھ لو یا بی جے پی کے ہی سوال پوچھتے رہو گے؟

Published: undefined

شہر کے ایک ہوٹل میں منعقد پریس کانفرنس میں صحافیوں کے ساتھ موجود باؤنسروں نے ہاتھاپائی کی جس میں سات آٹھ صحافی زخمی ہو گئے۔ صحافیوں کا الزام ہے کہ واقعہ پر مخالفت کرنے کی پاداش میں ان پر ’بکا ہوا‘ ہونے کی تہمت لگائی گئی۔ صحافی تنظیموں نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے پریس کی آزادی کا گلا گھونٹنے والا عمل قرار دیا ہے۔باؤنسر کی دھکا مکی میں ایک نیوز چینل کے صحافی کے پیر میں چوٹ آئی‘ اسے پلاسٹر کیا گیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے اس معاملہ پر بی جے پی نے ایس پی کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ بی جے پی رہنما شلبھ منی ترپاٹھی نے کہا ہےکہ اس سارے معاملہ سے ایس پی کا کردار سامنے آ گیا ہے۔ ترپاٹھی نے کہا کہ سابق وزیر اعلی کی موجودگی میں لال ٹوپی والے غنڈوں نےصحافیوں کی مار پٹائی کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہ تو صحافیوں کو بخشنے والے ہیں اور نہ عوام کو۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined