قومی خبریں

اتر پردیش میں دو مزید مقامات کا نام بدلنے کو مل گئی منظوری، ’تیلیا افغان‘ اب کہلائے گا ’تیلیا شکلا‘

افسران نے منگل کے روز جانکاری دی کہ گورکھپور ضلع میں نگر پالیکا پریشد منڈیرا بازار کا نام بدل کر ’چوری چورا‘ کر دیا گیا ہے، اور دیوریا ضلع کے تیلیا افغان گاؤں کا نام بدل کر ’تیلیا شکلا‘ کیا گیا ہے۔

آفس وزارت داخلہ، تصویر آئی اے این ایس
آفس وزارت داخلہ، تصویر آئی اے این ایس 

اتر پردیش میں ناموں کو بدلنے کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ بی جے پی حکومت میں ریلوے اسٹیشن، شہروں، سڑکوں اور چوراہوں کے نام بدلنے کا سلسلہ دراز ہوتا جا رہا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اتر پردیش کے دو ضلعوں گورکھپور اور دیوریا میں موجود دو الگ الگ مقامات کے نام بدلنے کی سفارش کی گئی تھی جس کو منظوری مل گئی ہے۔ یعنی اتر پردیش میں دو مزید مقامات کے نام اب بدل جائیں گے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ نے ریاستی حکومت کی سفارشات کے پیش نظر دو ناموں کے بدلنے پر اپنا اتفاق ظاہر کیا ہے۔ افسران نے اس سلسلے میں منگل کے روز جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ گورکھپور ضلع میں نگر پالیکا پریشد منڈیرا بازار کا نام بدل کر اب ’چوری چورا‘ کر دیا گیا ہے، اور دیوریا ضلع کے تیلیا افغان گاؤں کا نام بدل کر ’تیلیا شکلا‘ کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں وزارت داخلہ کے ذریعہ منظوری نامہ جاری کر دیا گیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ چوری چورا واقعہ کے 100 سال پورے ہونے پر تاریخ کی مبینہ طور پر کچھ غلط باتوں کو درست کرنے کے ساتھ ہی کئی تبدیلیوں کا عزم بی جے پی لیڈران کے ذریعہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اسی ضمن میں اب چوری چورا کے اہم بازار اور نگر پنچایت منڈیرا بازار کا نام بدل کر چوری چورا کرنے کی تجویز بھیجی گئی تھی۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی اس تجویز پر اتفاق کا اظہار کیا تھا۔

Published: undefined

دوسری طرف دیوریا ضلع کے ایک گاؤں کی شناخت بدلنے کا ارادہ بی جے پی لیڈران کافی دنوں سے ظاہر کرتے رہے تھے۔ یہاں برہج تحصیل میں ایک گاؤں تیلیا افغان ہے۔ اسے اب تیلیا شکلا کیا جا رہا ہے۔ ریونیو کے دستاویزوں میں اس کا نام تیلیا افغان ہے لیکن لوگ اسے تیلیا شکلا کے نام سے بھی جانتے ہیں۔ سرکاری عمارتوں پر جہاں تیلیا افغان نام لکھا ہوتا ہے، وہیں مقامی سطح پر لوگ اسے تیلیا شکلا ہی لکھتے رہے ہیں۔ گزشتہ دو سال سے اس کا نام بدلنے کی کوشش چل رہی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined