قومی خبریں

تریپورہ میں بی جے پی کو پھر لگا جھٹکا، مزید ایک رکن اسمبلی نے رکنیت سے دیا استعفیٰ

67 سالہ رکن اسمبلی بربا موہن نے ٹی آئی پی آر اے پارٹی چیف پردیود بکرم مانکیہ دیب برمن کے ساتھ اپنا استعفیٰ تریپورہ اسمبلی اسپیکر رتن چکرورتی کو سونپا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

تریپورہ میں برسراقتدار بی جے پی کے رکن اسمبلی اور بزرگ قبائلی لیڈر بربا موہن نے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اب وہ قبائلی پارٹی ٹی آئی پی آر اے (ٹپرا سودیشی پرگتی شیل ریجنل الائنس) میں شامل ہو سکتے ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق 67 سالہ رکن اسمبلی نے ٹی آئی پی آر اے پارٹی چیف پردیوت بکرم مانکیہ دیب برمن کے ساتھ اپنا استعفیٰ تریپورہ اسمبلی اسپیکر رتن چکرورتی کو سونپا۔

Published: undefined

دیب برمن نے نیوز ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ بربا موہن بی جے پی کی ایک سینئر لیڈر گوری شنکر ریانگ کے ساتھ آج ان کی پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں، جو تریپورہ اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر بھی ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ بربا موہن 2018 کے انتخاب میں جنوبی تریپورہ کے گومتی ضلع میں قبائلی ریزرو سیٹ کاربک سے ریاستی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔

Published: undefined

بربا موہن گزشتہ سال سے اسمبلی چھوڑنے والے چوتھے بی جے پی رکن اسمبلی ہیں۔ اس سے پہلے آشیش داس، سدیپ رائے برمن اور آشیش کمار ساہا نے بھی سابق وزیر اعلیٰ بپلب کمار دیب کے ساتھ براہ راست نااتفاقیوں کے بعد پارٹی اور اسمبلی کی رکنیت چھوڑ دی تھی۔ بپلب دیب نے پارٹی کی مرکزی قیادت کی ہدایات کے بعد 14 مئی کو وزیر اعلیٰ عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ داس گزشتہ سال ترنمول کانگریس میں شامل ہوئے اور اس سال مئی میں پارٹی چھوڑ دی، جبکہ رائے برمن (جو بی جے پی کے سابق وزیر بھی تھے)، اور ساہا اس سال فروری میں کانگریس میں شامل ہو گئے۔

Published: undefined

رائے برمن جون میں ہوئے ضمنی انتخاب میں کانگریس کے ٹکٹ پر چھٹی بار ریاستی اسمبلی کے لیے پھر سے منتخب ہوئے۔ اس درمیان بی جے پی کے معاون انڈیجنس پیپلز فرنٹ آف تریپورہ (آئی پی ایف ٹی) رکن اسمبلی برشکیتو دیب برما نے بھی گزشتہ سال جون میں اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا اور ٹی آئی پی آر اے میں شامل ہو گئے تھے، جس سے پارٹی کی طاقت 7 ہو گئی۔ دوسری طرف بربا موہن کے استعفیٰ کے بعد 60 رکنی تریپورہ اسمبلی میں بی جے پی کی طاقت گھٹ کر 35 ہو گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined