
تصویر ’ایکس‘ @INCIndia
لوک سبھا میں آج ’انتخابی اصلاحات‘ پر جاری بحث کے دوران اُس وقت دلچسپ ماحول پیدا ہو گیا، جب راہل گاندھی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک بڑا چیلنج پیش کر دیا۔ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے جب دیکھا کہ امت شاہ ’ووٹ چوری‘ سے متعلق 3 پریس کانفرنسوں کا ذکر کر رہے ہیں، تو انھوں نے کھڑے ہو کر ان تینوں پریس کانفرنسوں پر بحث کرنے کا چیلنج سامنے رکھ دیا۔
Published: undefined
دراصل امت شاہ ’انتخابی اصلاحات‘ پر لوک سبھا میں ہوئی بحث کا جواب دے رہے تھے۔ اپنی تقریر کے دوران انھوں نے جب راہل گاندھی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ 5 نومبر کو ’نیوکلیئر بم‘ بم پھوڑ کر ہریانہ میں گڑبڑی کو لے کر پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا گیا، تو راہل نے فوراً جوابی حملہ کیا اور امت شاہ کو مشکل میں ڈال دیا۔ حالات کو دیکھ کر امت شاہ کو کہنا پڑا کہ ’’میں آپ کے مطابق نہیں چلوں گا، مجھے یہاں کس طرح بولنا اس کا فیصلہ میں خود کروں گا۔‘‘
Published: undefined
امت شاہ نے اپنی تقریر کے دوران راہل گاندھی پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے ووٹ چوری سے متعلق پریس کانفرنس میں غلط جانکاری دی۔ یہ سن کر راہل گاندھی کھڑے ہوئے اور کہا کہ ’’میں اس پریس کانفرنس پر آپ کو چیلنج پیش کرتا ہوں۔ اتر پردیش اور ہریانہ میں ووٹ کیسے چوری ہوئی، یہ بھی جواب دے دیجیے۔‘‘ اس کے بعد ایوان میں ہنگامہ شروع ہو گیا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے ناراض ہوتے ہوئے کہہ دیا کہ ’’آپ کے حکم سے پارلیمنٹ نہیں چلے گی، مجھے کیا بولنا ہے، یہ میں طے کروں گا۔‘‘
Published: undefined
امت شاہ اور راہل گاندھی کے بیانات اب سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہے ہیں۔ راہل گاندھی کا یہ بیان بھی وائرل ہو رہا ہے کہ ’’ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا فیصلہ لیا گیا، جس میں الیکشن کمیشن کو ’فُل امیونٹی‘ (دفاع کی مکمل طاقت) دی گئی۔ اس فُل امیونٹی دینے کے پیچھے جو سوچ تھی، ہمیں اس کا جواب چاہیے۔‘‘ کانگریس نے خود بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کچھ ویڈیوز ڈالی ہیں، جس میں امت شاہ کو پریشان اور مشکل میں ظاہر کیا گیا ہے۔ ایک ویڈیو کے ساتھ کیپشن لگایا گیا ہے ’راہل گاندھی کا امت شاہ کو کھلا چیلنج‘۔ ایک دیگر ویڈیو کے ساتھ کیپشن دیا گیا ہے ’امت شاہ... ہے ہمت؟‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined