قومی خبریں

سماج وادی پارٹی اور راجبھر کی سہیل دیو پارٹی کے درمیان اتحاد

اوم پرکاش راج بھر نے آج ایس پی صدر اکھلیش یادو سے ملاقات کی اور ساتھ میں الیکشن لڑنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ دونوں لیڈروں کی ملاقات کے بعد ایس پی کے آفیشیل اکاونٹ سے جانکاردی دی گئی۔

اکھیلیش اور راجبھر، تصویر ٹوئٹر @samajwadiparty
اکھیلیش اور راجبھر، تصویر ٹوئٹر @samajwadiparty 

لکھنؤ: اسمبلی انتخابات سے قبل اترپردیش میں تیزی سے بدلتے سیاسی منظر نامے کے درمیان سال 2017 میں بی جے پی حکومت کا حصہ رہنے والی سہیل دیو سماج پارٹی نے بدھ کو مین اپوزیشن سماج وادی پارٹی کے ساتھ ہاتھ ملا کر بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

Published: undefined

سہیل دیو سماج پارٹی کے صدر اوم پرکاش راج بھر نے آج ایس پی صدر اکھلیش یادو سے ملاقات کی اور ساتھ میں الیکشن لڑنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ دونوں لیڈروں کی ملاقات کے بعد ایس پی کے آفیشیل اکاونٹ سے جانکاردی دی گئی۔' محروموں، استحصال زدہ لوگوں، پچھڑوں، دلتوں، خواتین، کسانوں، نوجوانوں، ہر کمزور سماج کی لڑائی سماج وادی پارٹی اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی مل کر لڑیں گے۔

Published: undefined

پارٹی ذرائع نے کہا کہ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو ایک ایسی سماج وادی نظام کا قیام کرنا چاہتے ہیں جس میں سماج وادی نظریہ کی عملی شکل موجود ہو۔ جس سے خوشحال، جامع اور مساوی سماج کا قیام ہوسکے۔ اسی عزم کی تکمیل کے لئے سماج وادی پارٹی سبھی کو ساتھ لے کر لگاتار آگے بڑھ رہی ہے۔ اکھلیش یادو کی قیادت میں سماج وادی حکومت نےغریب، دلت اور پسماندہ سماج سمیت سبھی محروم طبقات کے لئے بے شمار کام کئے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ اسی کڑی میں کمزوروں کے حق کی آواز کو بلند کرنے والی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی، سماج وادی پارٹی کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر یوپی کو ترقی کے راستے پر لے جانے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ یہ بی جے پی کے اقتدار کے خاتمے کا آغاز ہے۔

Published: undefined

دعوی کیا جاتا ہے کہ پوروانچل میں 18۔22 فیصدی راج بھر ووٹرس ہیں۔ پوروانچل کی 150 سے زیادہ سیٹوں پر پارٹی کا اثر ہے۔ ریاست کے وارانسی ڈویژن، دیوی پاٹن، گورکھپور، اعظم گڑھ کی اسمبلی سیٹوں پر کافی اثر ہے۔ سہیل دیو سماج پارٹی کی بنسی، آرکھ، ارک ونشی، کھروار، کشیپ، پال، پرجاپتی، بند، بنجارا، باری، بیار، وشوکرما، نائی اور پاسوان میں کافی مضبوط پکڑ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined