آئی اے این ایس
نئی دہلی: پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے پہلے ہفتے کے دوران ایوان کی کارروائی مختلف امور پر اپوزیشن کے احتجاج کے باعث کئی مواقع پر متاثر ہوئی، تاہم جمعہ کو اسپیکر اوم برلا کی صدارت میں بلائی گئی کل جماعتی میٹنگ میں پیر سے پارلیمنٹ کی کارروائی کو بلارخنہ چلانے پر اتفاق رائے ہوا۔
اجلاس میں پہلگام دہشت گرد حملے اور آپریشن سندور جیسے حساس موضوعات پر خصوصی بحث کی منظوری دی گئی، جو اپوزیشن کی طرف سے بارہا مطالبہ کیے گئے اہم نکات تھے۔ کانگریس کے چیف وہپ کوڈیکونیل سُریش نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اسپیکر نے تمام جماعتوں کی بات سن کر ان معاملات پر باضابطہ بحث کی اجازت دی ہے۔
Published: undefined
اجلاس میں پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو، وزیر مملکت ارجن رام میگھوال، کانگریس لیڈڑ گورو گگوئی اور دیگر جماعتوں کے نمائندے شریک ہوئے۔ میٹنگ کے دوران تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایوان کی کارروائی کو بامقصد اور تعمیری انداز میں چلایا جائے تاکہ عوامی مسائل پر سنجیدہ بحث ممکن ہو سکے۔
اسپیکر اوم برلا نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’اختلافات جمہوریت کا حصہ ہیں لیکن انہیں پارلیمانی آداب کے دائرے میں رہ کر ہی پیش کیا جانا چاہیے۔ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بات چیت کے ذریعے ہر مسئلے کا حل ممکن ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے زور دیا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی کا مقصد عوامی نمائندگی اور حکومت کی جوابدہی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ ایوان میں نظم و ضبط کے ساتھ کام ہو اور تمام جماعتیں تعمیری کردار ادا کریں۔
قابلِ ذکر ہے کہ مانسون اجلاس کا آغاز 21 جولائی کو ہوا تھا، تاہم پہلگام، آپریشن سندور اور ووٹر فہرست کی خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) جیسے معاملات پر اپوزیشن کے احتجاج کے سبب ایوان کی کارروائی بار بار متاثر ہوئی۔ جمعہ کے روز ایوان کی کارروائی کے دوران بھی ہنگامہ آرائی دیکھی گئی، جس کے بعد اسپیکر نے کل جماعتی اجلاس طلب کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined