قومی خبریں

علی گڑھ: لاک ڈاؤن کے دوران حکومتی امداد کے تمام دعوے کھوکھلے، کالا بازری عروج پر

ضلع مجسٹریٹ چندر بھوشن سنگھ نے ’قومی آواز‘ کو بتایا کہ جمع خوری و کالا بازاری پر لگام لگانے کے لئے سیکٹر مجسٹریٹ اور ڈی ایس او سمیت متعدد افسران کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔

تصویر ابو ہریرہ/ قومی آواز
تصویر ابو ہریرہ/ قومی آواز 

علی گڑھ: ملک بھر میں حکومت کے لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد سے ضروری اشیاء کی کالا بازاری و اضافی قیمتوں نے عوام کی دشواریوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ دالیں، آٹا اور سبزیوں میں زبردست مہنگائی کے سبب لوگ پریشان ہیں، کالا بازاری نے روز مرہ استعمال کی اشیاء کی فراہمی مشکل سے مشکل کر دی ہے۔

Published: undefined

دیکھا یہ جا رہا ہے کہ عام طور پر 25 روپئے فی کلو فروخت ہونے والا آٹا کالا بازاری کے سبب 30 سے 35 روپئے فی کلو تک بازار میں فروخت ہو رہا ہے، وہیں دالوں و سبزیوں کی قیمت بھی دو گنی قیمت پر ضرورت مند خریداری کرنے کو مجبور ہیں۔ اس سلسلے میں جب ضلع مجسٹریٹ چندر بھوشن سنگھ سے شکایت کی گئی تو انہوں نے ’قومی آواز‘ کو بتایا کہ جمع خوری و کالا بازاری پر لگام لگانے کے لئے سیکٹر مجسٹریٹ کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے، ساتھ ہی اس کو روکنے کے لئے ڈی ایس او سمیت متعدد افسران کی ڈیوٹی بھی لگائی گئی ہے۔

Published: undefined

تاہم روز مرہ و دہاڑی مزدوروں کی کفالت اور ان کے لئے ضروری اشیاء کی فراہمی کے تعلق سے ابھی تک حکومت اترپردیش کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہے ہیں، حالانکہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ہر ممکنہ امداد کا اعلان غرباء کے تعلق سے کیا تھا۔

Published: undefined

وہیں دوسری جانب پولیس کا تعینات عملہ قانون کی خلاف ورزییوں کو مسلسل طور پر اپنائے ہوئے ہے اور اپنی تمام حدود پار کرتے ہوئے عوام کے ساتھ تعاون کے بجائے مارپیٹ و سختی کے ساتھ پیش آرہا ہے۔ ایس ایس پی منی راج سے جب اس تعلق سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو ان سے بات نہیں ہو سکی۔

Published: undefined

وہیں اے ڈی ایم سٹی آر ایس مالپانی نے ضروری ہدایات جاری کر پولیس کے اس غیر قانونی عمل پر لگام لگانے کی بات کہی ہے ساتھ ہی اس امر کا ایک خط بھی ایس ایس پی و ضلع مجسٹریٹ کو ارسال کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ کے احکامات کے بعد جمع خوری کو روکنے کے لئے ماتحت افسران کے ساتھ مزید میٹنگ کا انعقاد کیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined