قومی خبریں

این سی آر میں ہوا کی کوالٹی خطرناک، غازی آباد اور نوئیڈا سمیت کئی علاقے ریڈ زون میں شامل

این سی آر میں ہوا کی کوالٹی خطرناک سطح پر، غازی آباد سب سے زیادہ متاثر، نوئیڈا اور دہلی کے کئی علاقے ریڈ زون میں شامل۔ شہریوں کو صبح و شام باہر نکلنے سے گریز اور ماسک پہننے کی صلاح دی گئی ہے

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں فضائی آلودگی کا منظر / وپن</p></div>

دہلی میں فضائی آلودگی کا منظر / وپن

 

قومی راجدھانی کے علاقے میں ہوا کی کوالٹی ایک بار پھر شدید تشویش کا سبب بنی ہوئی ہے۔ تازہ ترین ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) کے اعداد و شمار کے مطابق، جمعہ کے روز این سی آر کے زیادہ تر علاقوں میں ہوا کی کوالٹی خطرناک سطح پر رہی، جس کی وجہ سے شہریوں کی صحت کے لیے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ غازی آباد سب سے زیادہ متاثرہ شہر قرار پایا، اس کے بعد نوئیڈا اور دہلی کے مختلف علاقے ریڈ زون میں شامل ہیں۔

Published: undefined

غازی آباد میں صبح تک اے کیو آئی 301 تک پہنچ گیا، جو ’خطرناک‘ زمرے کے قریب ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق، اس سطح کی آلودگی طویل عرصے تک رہنے پر سانس کی بیماریوں، دمہ اور دیگر پھیپھڑوں کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں اے کیو آئی کے اعداد و شمار تشویشناک ہیں، لونی میں 352، سنجے نگر میں 288، اندراپورم میں 280 اور وسندھرا میں 284 ریکارڈ کیا گیا۔

اکتوبر کے پہلے ہفتے کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ایم 10 اس علاقے میں بنیادی آلودگی کا سبب رہا ہے۔ 16 اکتوبر کو پی ایم 10 کی سطح 307 تک پہنچ گئی، جبکہ 15 اکتوبر کو 254 اور 14 اکتوبر کو 261 ریکارڈ ہوا۔

Published: undefined

نوئیڈا میں بھی صورتحال بہتر نہیں رہی۔ سیکٹر-125 میں اے کیو آئی 337، سیکٹر-116 میں 269، سیکٹر-1 میں 257 اور سیکٹر-62 میں 218 ریکارڈ ہوا، جو 'خطرناک' اور 'بہت خراب' زمرے میں آتے ہیں۔

دہلی کے کئی علاقوں میں بھی صورتحال نازک بنی ہوئی ہے۔ آنند وِہار سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ رہا، جہاں اے کیو آئی 365 ریکارڈ کیا گیا، جو 'شدید' زمرے میں آتا ہے۔ وزیرپور میں 333، بوانا میں 306 اور منڈکا میں 283 اے کیو آئی درج ہوا، جو واضح طور پر دکھاتا ہے کہ دہلی کے کئی علاقوں کے باشندگان بھی 'خطرناک' یا 'بہت خراب' ہوا میں سانس لے رہے ہیں۔

Published: undefined

ماہرین ماحولیات اور موسمیاتی محکمہ کا کہنا ہے کہ ہوا کی رفتار سست ہونے اور درجہ حرارت میں کمی کے باعث آلودگی کے ذرات ہوا میں جمع ہو رہے ہیں۔ اس وقت ہوا کی سمت اور رفتار آلودگی کے پھیلاؤ کے لیے سازگار نہیں ہے، جس کی وجہ سے شہری صحت کے لیے زیادہ محتاط رہیں۔

ماہرین نے شہریوں سے مشورہ دیا ہے کہ صبح اور شام کے وقت بیرونی سرگرمیوں سے گریز کریں، خاص طور پر سانس کے مریض اور بزرگ افراد۔ مزید برآں، ماسک پہننا اور گھروں میں ایئر پھیوریفائر استعمال کرنا ضروری ہے تاکہ صحت کے خطرات کم کیے جا سکیں۔ اسکول، دفاتر اور عوامی مقامات پر بھی ہوا کی خراب صورتحال کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

Published: undefined

ماہرین نے شہریوں کو تاکید کی ہے کہ وہ اپنی خوراک اور پانی کے معیار پر بھی توجہ دیں، اور اگر سانس لینے میں دشواری ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ موجودہ موسم میں ہوا کی کوالٹی کی خرابی کے پیش نظر حکومت اور مقامی انتظامیہ شہریوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کر رہی ہے، تاہم ذاتی احتیاط سب سے مؤثر ذریعہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined