ممبئی: اترپردیش میں اے آئی ایم آئی ایم (آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین) کا 100 نشستوں پرالیکشن لڑنے کا فیصلہ افسوسناک اور سیکولر ووٹوں کی تقسیم کرنے والا ہے۔ یہ فیصلہ بی جے پی کے مفاد میں بہتر ہے، صرف 25 فیصد نشستوں پر انتخاب لڑنے کے بعد بی جے پی کو اتر پردیش میں اقتدار سے دور رکھنا نا ممکنات میں ہے۔ اس سے صرف سیکولر ووٹ منتشر ہوں گے جس کا فائدہ فرقہ پرست طاقتوں کو ملے گا۔ ان باتوں کا اظہار آج سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ایم آئی ایم کی 100 نشستوں پر الیکشن لڑنے کے فیصلہ کے اعلان پر کیا۔
Published: undefined
ابو عاصم اعظمی نے ایم آئی ایم کے اس فیصلہ کوتشویشناک قرار دیتے ہوئے اسے ملک کی سیاست میں فرقہ پرست پارٹی کو عروج بخشنے کی ایک حکمت عملی اور سازش بھی قرار دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں حالات بی جے پی کے خلاف ہیں، ہر کوئی اب اس سے بیزارہے۔ بی جے پی کی شکست ممکن نظر آ رہی ہے، لیکن اگر سیکولر ووٹوں کا انتشار ہو گا تو بی جے پی مستحکم ہو گی۔ یہی وجہ ہے کہ آج سیکولر پارٹیوں کاشیرازہ بکھرا ہوا ہے اور امید کی کرن کے طور پر اتر پردیش کے الیکشن پر سب کی نظریں مرکوزہیں۔ لیکن وہاں بھی ایم آئی ایم ووٹوں کو منتشرکرنے پر آمادہ ہو گئی۔
Published: undefined
ابو عاصم نے کہا کہ اس سے قبل بہار اور مغربی بنگال میں ایم آئی ایم کو منہ کی کھانی پڑی تھی ۔ اتر پردیش میں تو اس کی کوئی ساکھ تک نہیں ہے۔ حیدرآباد کے کچھ حصوں اور حلقوں میں محدود اس پارٹی نے اب مسلمانوں کے جذبات ابھار کر ہر ریاست میں الیکشن لڑناشروع کر دیا ہے، جس سے نہ صرف مسلمان کئی خانوں میں تقسیم ہو گئےہیں۔ مسلمانوں کا ووٹ جن علاقوں یا حلقے میں فیصلہ کن ہوتے ہیں وہاں ڈمی امیدوار سے لے کر ایم آئی ایم کے مسلم امیدواروں تک کو اتارا جاتاہے تاکہ مسلمانوں کے ووٹ تقسیم ہو جائیں اور ایسے علاقوں سے بھی غیر مسلم اور فرقہ پرست پارٹیوں کا امیدوارکامیاب ہوجائے جنہیں مسلمانوں یا سیکولر عوام نے یکسر مسترد کرکے ووٹ نہیں دیا ہے۔ آج یہی حال پورے ملک کا ہے۔ بی جے پی کو صرف چند فیصدلوگوں نے ہی ووٹ دیا ہے لیکن اس کی کامیابی اس کے ووٹوں کے اتحاد کا پیش خیمہ ہے ۔بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے میں ایم آئی ایم کی موجودگی رکاوٹ کا باعث ہے ۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم