قومی خبریں

پٹنہ میں سیلاب کی بدحالی کے لئے انتظامیہ ذمہ دار: کانگریس

کانگریس ترجمان نے کہا کہ پہلے بھی پٹنہ میں سیلاب آیا ہے لیکن ایسے حالات پہلے کبھی نہیں ہوئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پانی نکلنے کے لئے پمپ سسٹم ہے لیکن 80 فیصد پمپ کام ہی نہیں کر رہے ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

نئی دہلی: کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں سیلاب کی وجہ سے جو بدحالی ہوئی ہے اس کی وجہ قدرت نہیں بلکہ انسان کی پیدا کردہ تباہی ہے اور اس کے لئے پوری طرح سے انتظامیہ ذمہ دار ہے کانگریس کے بہار انچارج شکتی سنگھ گوہل اور پارٹی کے ترجمان انشل اوریجت نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ پچھلے ڈیڑھ دہائی سے نالیوں اور بڑے گندے نالوں کو بنانے اور ان کی بحالی کے لئے کوئی کام نہیں ہوا ہے۔

Published: 01 Oct 2019, 7:10 PM IST

انہوں نے کہا کہ شہر کے بڑے لیڈروں اور دیگر لوگوں نے جس طرح سے اپنے گھروں کے آس پاس قبضہ کر کے پانی کے نکلنے کی جگہ کو بند کردیا ہے اس سے حالات زیادہ خراب ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے ہی اپنے گھر کے چاروں طرف غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے اور وہاں سے پانی کے نکلنے کے سبھی راستے بند کر دیئے ہیں۔ برسراقتدار پارٹی کے کئی دیگر لیڈروں اور شہر کے متاثر کن لوگوں نے اسی طرح سے قبضہ کیا ہوا ہے جس کا خمیازہ عام لوگوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

Published: 01 Oct 2019, 7:10 PM IST

شکتی سنگھ گوہل نے الزام لگایا کہ بدعنوانی کی وجہ سے شہر میں نالوں کا انتظام ٹھیک نہیں ہوا ہے۔ پٹنہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کا خواب دکھانے والی حکومت کی انتظامیہ نے ’نمامی گنگے‘ پروگرام کے تحت پٹنہ میں نالوں کو ٹھیک کرنے کے لئے مختص رقم میں بدعنوانی کی ہے۔ یوجنا کے تحت پائپ لائن بچھائی گئی ہے لیکن ان سے پانی نہیں نکل رہا ہے۔

Published: 01 Oct 2019, 7:10 PM IST

کانگریس ترجمان نے کہا کہ پہلے بھی پٹنہ میں سیلاب آیا ہے لیکن ایسے حالات پہلے کبھی نہیں ہوئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پانی نکلنے کے لئے پمپ سسٹم ہے لیکن 80 فیصد پمپ کام ہی نہیں کر رہے ہیں۔انتظامیہ اگر سیلاب سے نمٹنے کی ٹھیک سے تیاری کرتی اور سیور لائن اور نالوں کو درست بنا لیا ہوتا تو حالات اتنے بدتر نہیں ہوتے۔

Published: 01 Oct 2019, 7:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 01 Oct 2019, 7:10 PM IST