قومی خبریں

عآپ کی انتخابی مہم کا آغاز، ’آئی لو کیجریوال‘ کا نعرہ بلند

دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے عام آدمی پارٹی نے انتخابی مہم شروع کر دی ہے اور اس مہم کے لئے نعرہ دیا گیا ہے ’آئی لو کیجریوال‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دہلی اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان میں ابھی وقت ہے لیکن دہلی میں بر سر اقتدار جماعت ’عام آدمی پارٹی‘ (عآپ) نے اپنی انتخابی تیاریاں شروع کر دی ہیں ۔ کیجریوال حکومت نے جہاں عوام کو خوش کرنے کے لئے بڑے بڑے اعلانات کر دیے ہیں، وہیں پارٹی نے انتخابی مہم کے لئے نعرہ دیا ہے ’آئی لو کیجریوال‘۔ اس نعرہ کے ذریعہ پارٹی کیجریوال کی عوام میں مقبولیت کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر ے گی۔ واضح رہے کہ پچھلے اسمبلی انتخابات میں عآپ نے ’پانچ سال کیجریوال‘ کا نعرہ دیا تھا۔

Published: 05 Sep 2019, 1:10 PM IST

پارٹی کےرہنما اور دہلی حکومت میں وزیر گوپال رائے نے بتایا کہ اس مہم کو تیز کر نے کے لئے ایک نمبر بھی جاری کیا گیا ہے ۔ پارٹی کی جانب سے جاری نمبر پر مس کال دے کر کوئی بھی دہلی والا اس مہم کا حصہ بن سکتا ہے ۔ گوپال رائے نے مزید کہا کہ آٹو ڈرائیور ’آئی لو کیجریوال‘ کا اسٹیکر اپنے آٹو پر لگاکر چل رہے ہیں اور عام لوگوں میں اس مہم کا بہت مثبت اثر نظر آ رہا ہے۔

Published: 05 Sep 2019, 1:10 PM IST

گوپال رائے کا کہنا ہے کہ ’آئی لو کیجریوال‘ نعرہ ایک تحریک کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے۔ اس نعرہ کو پرچی، اسٹیکر اور پوسٹروں کے ذریعہ لوگوں تک پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے ۔ لوگ اپنی دکانوں پر بھی اس اسٹیکر کو لگا رہے ہیں اور سڑک پر سامان بیچنے والے بھی اپنی دکانوں پر اس نعرہ کو خوب چسپاں کر رہے ہیں۔

Published: 05 Sep 2019, 1:10 PM IST

پانچ سال کیجریوال کا نعرہ بہت کامیاب رہا تھا اور اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اس وقت تک عوام نے کیجریوال کو حکومت کرتے نہیں دیکھا تھا۔ لیکن اب جب کہ کیجریوال حکومت کو پانچ سال کا حساب دینا ہے، اس لئے یہ دیکھنا ہوگا کہ اس مہم کا اس مرتبہ کیا اثر رہتا ہے ۔ ابھی تک جو لوگ اس مہم کا حصہ بن رہے ہیں وہ وہی لوگ ہیں جو پارٹی سے جڑے ہوئے ہیں، لیکن دہلی کا مڈل کلاس جس نے پچھلے انتخابات میں بہت کھل کر کیجریوال کا ساتھ دیا تھا، وہ اب پارٹی کے ساتھ نظر نہیں آ رہا۔ اس بات کا اندازہ اس سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں دہلی میں جتنے بھی انتخابات ہوئے ہیں اس میں عآ پ کی کارکردگی خراب رہی ہے۔

Published: 05 Sep 2019, 1:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 05 Sep 2019, 1:10 PM IST